کراچی (اسٹاف رپورٹر) لیاری گینگ وار کے سرغنہ بھتے کیلئے بیرون ملک سے اپنے کارندوں کو آپریٹ کر رہے ہیں، گزشتہ چند ہفتے سے شہر میں ایک بار پھر بھتے کی پرچیاں سامنے آئی ہیں، جس سے تاجر برادری خوف میں مبتلا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کراچی آپریشن کے عروج کے دنوں میں گینگ وار کے بعض دہشت گرد جنوبی افریقہ، ایران، ملائیشیا، افغانستان، متحدہ عرب امارات، مسقط اور دیگر ممالک چلے گئے اور ان میں سے بیشتر مفرور ملزمان دہری شہریت رکھتے ہیں۔ ایک سرغنہ عزیز بلوچ کو انٹر پول کے ذریعے دبئی سے گرفتار کرکے وطن واپس لایا گیا، جبکہ بابا لاڈلہ ایران سے کراچی آکر سیکورٹی اداروں کے ہاتھوں مارا گیا۔ ذرائع کے مطابق استاد تاجو دیگر گینگ وار ساتھیوں کیساتھ جنوبی افریقہ میں موجود ہے، اسی طرح ایران کے شہر چاہ بہار میں بڑی تعداد میں مفرور ملزمان موجود ہیں، جن کی سندھ حکومت نے سروں کی قیمت مقرر کر رکھی ہے، متحدہ عرب امارات اور مسقط میں بھی ایرانی شہریت کے مطابق حامل گینگ وار ملزمان موجود ہیں، جو وہاں بیٹھ کر کراچی میں اپنے کارندوں کو آپریٹ کررہے ہیں۔ گزشتہ دنوں شہر کے مختلف علاقوں میں ان کے کارندوں نے تاجروں اور کاروباری افراد کو بھتے کی پرچیاں تقسیم کی، جن افراد کو پرچیاں دی گئیں، انہیں بیرون ملک کے نمبروں سے کال کرکے دھمکیاں دی گئیں کہ وہ ان کے کارندوں کو پرچیوں کے مطابق بھتہ دیں، جس کی وجہ سے تاجر اور کاروباری افراد خوف میں مبتلا ہیں۔