جکارتہ(امت نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک)انڈونیشیا کی نجی ایئرلائن کا مسافر طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتبجے میں 189افراد ہلاک ہو گئے۔ لائن ایئر نے بوئنگ سیون تھری سیون میکس طیارہ رواں برس اگست میں ہی امریکہ سے لیا تھا اور اس کا پائلٹ بھارتی تھا۔فلائٹ 610 اندرون ملک جکارتہ سےپنگ کل پنانگ جارہی تھی۔جہاز کا ملبہ جاوا کے سمندرسے مل گیا۔طیارے میں کئی ریاستی وزیر،علاقائی پارلیمنٹ رہنما،سرکاری ملازم، وکلاء اور ججز بھی سوار تھے۔اطلاعات کےمطابق کسی مسافر کو بچایا نہیں جاسکا۔نجی فضائی کمپنی کے ترجمان کےمطابق طیارہ اُڑان بھرنے کے 13 منٹ بعد ریڈار سے اچانک غائب ہوگیا تھا،ساتھ ہی اس کا ایئر ٹریفک کنٹرول سےبھی رابطہ منقطع ہوگیا تھا ۔انڈونیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ طیارے میں 3 بچوں اور عملے کے 7 ارکان سمیت 189 افراد سوار تھے۔ ایئرنیوی گیشن اتھارٹی نےایک بیان میں کہا ہے کہ رابطہ منقطع ہونے سے چند سیکنڈ پہلے ہی پائلٹ نے ایئرپورٹ پرواپس آنےکی درخواست کی تھی جس پر اسے اجازت بھی دے دی گئی تھی لیکن رابطہ منقطع ہوگیا۔ انڈونیشی وزارت ٹرانسپورٹ کےڈائریکٹر جنرل آف سول ایوی ایشن سندھو رہایو کے حوالے سے فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جہاز کے عملے میں 2 پائلٹ اور5 فضائی میزبان شامل تھےجبکہ فلائٹ ریڈار ویب سائٹ کےحوالےسےاطلاعات ہیں کہ اڑان بھرتےہوئے جہاز کا رخ جنوب کی جانب تھا جو بعد میں شمال کی جانب ہوگیا۔بھارتی میڈیا کاکہنا ہے کہ تباہ ہونے والے طیارے کاپائلٹ بھارتی تھا جس کا نام بھاوی سنیجا ہے۔بھاوی پچھلے سات سال سے انڈونیشی فضائی کمپنی کا ملازم تھا۔بتایا گیا ہے کہ بوئنگ سوین تھری سیون میکس طیارہ کریش کے بعد سمندر میں تیس سے چالیس میٹر گہرائی تک گیا ۔انڈونیشی حکام کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ پر طیارے کے ٹکڑے اور ایندھن کے نشانات دکھائی دے رہے ہیں۔ اس مسافر طیارے کی مالک کمپنی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بالکل نئے خریدے گئے اس طیارے کو گزشتہ پرواز کے دوران بھی تکنیکی مسائل کا سامنا رہا تھا جنہیں دور کرنے کے بعد ہی اسے دوبارہ پرواز بھرنے کی اجازت دی گئی تھی۔انڈونیشیا میں آفات سے نمٹنے والے ادارے نے ایسی تصاویر شائع کی ہیں جن میں تباہ ہونے والے طیارے کا ملبہ، کتابیں اور اسمارٹ فونز دیکھے جا سکتے ہیں۔انڈونیشیا کی نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے نائب سربراہ نوگورو بوڈی کا کہنا ہے کہ فوجیوں، پولیس اہلکاروں اور مقامی مچھیروں سمیت تقریباً تین سو افراد سرچ آپریشن میں شریک ہیں۔لائن ایئر نے رواں برس اگست میں ہی بوئنگ سیون تھری سیون طرز کے آٹھ نئے طیارے خریدے تھے۔یہ طیارے ایک امریکی کمپنی کے تیار کئے ہیں۔حفاظتی اقدامات میں کمی کی وجہ سے2007میں یورپی یونین نے انڈونیشی طیاروں پر پابندی عائد کر دی تھی جو رواں برس ختم کی گئی جبکہ امریکہ نے انڈونیشی طیاروں پر عائد پابندی گزشتہ برس ختم کی تھی۔طیارے کا دوسرا پائلٹ انڈونیشی تھاجہاز میں اٹلی کا پیشہ ور سائیکلسٹ اینڈریا منفریدی بھی سوار تھا۔انڈونیشیاء میں رواں سال پیش آنےوالا یہ دوسرا فضائی حادثہ ہےجبکہ اس سے قبل 2014، اور 2015ء میں بھی ایک ایک حادثہ ہوچکا ہے ۔ ان حادثات میں مجموعی طور پر 313 مسافر ہلاک ہو چکے ہیں۔