اسلام آباد ( نمائندہ امت) حکومت نے سعودی عرب سے 12بلین ڈالرامداد کے باوجودمزید 6سے 8 ارب ڈالر کے قرضے کے حصول کے لیےآئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کرلیا۔منگل کو قومی اسمبلی میں پا کستان کی اقتصاد ی صورتحال پر بحث کا آغاز کرتے ہو ئے وزیرخزانہ اسدعمرنے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو گا انہوں نے یہ ا نکشاف بھی کیا کہ پا کستان کا دورہ کرنے والا آئی ایم ایف کا وفد ان کی دعوت پر پاکستان آیا تھا ۔انہوں نے بتایا کہ ا قتدار سنبھالنے کے 8سے 10دن کے بعد آئی ایم ایف سربراہ سے را بطہ کر کے قرض لینے کا عندیہ ظا ہر کرکے ان سے درخواست کی تھی کہ وہ پاکستانی معیشت کے ابتدائی جائزے کے لیے اپنا مشن پاکستان بھیجیں تاکہ پاکستان جب قرض کے لیے درخواست دے تو ابتدائی ہوم ورک مکمل ہو چکا ہو ۔اسدعمرنے کہا کہ آئی ایم ایف کےسربراہ سے کہا ہے کہ یہ پاکستان کا آخری پروگرام ہو گا جس پر سربراہ نے کہا کہ ان کی بھی یہی خواہش ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ معاشی بحران میں تمام پیسہ آئی ایم ایف سے نہیں لیا جاتا ،اس کے لیے دیگر ذرا ئع بھی استعمال ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 1200ارب روپے کے نوٹ چھاپے گئے تھے، بیل آئوٹ پیکج کے بغیر موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، ہم پہلی مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جا رہے ، اٹھارہ مرتبہ ماضی کی حکومتیں آئی ایم ایف سے قرض لے چکی ہیں، اب 19ویں مرتبہ ہم جائینگے۔