سیوھن شریف (نمائندہ امت) سیوھن شریف کے قریب انڈس ہائی وے پر صوبائی وزیرکے پروٹوکول نے نوجوان کی جان لے لی۔ گاڑی کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ غلام مرتضی بلوچ تعزیت کئے بغیر لاڑکانہ چلے گئے۔ ورثا نے احتجاجاً انڈس ہائی وے بند کردی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھان سعید آباد کے قریب انڈس ہائی وے پر صوبائی وزیر برائے محنت و افرادی قوت غلام مرتضیٰ بلوچ کے پروٹوکول میں شامل پولیس گاڑی نے موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار دی، اور پیچھے آنے والی دوسری موبائل نے اسے کچل دیا، جس کے نتیجے میں موٹرسائیکل سوار نوجوان محمد عمر پنہور شدید زخمی ہوگیا، مقامی لوگوں نے نوجوان کو فوری طبی امداد کیلئے بھان سعیدآباد اسپتال پہنچایا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، حادثے کا سنتے ہی نوجوان کے ورثا اور شہری اسپتال میں جمع ہوگئے اور مشتعل ہوکر صوبائی وزیر اور اسپتال کے عملے کیخلاف مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ بعدازاںانہوں نے لاڑکانہ حیدرآباد انڈس ہائی وے کو بلاک کردیا اور ٹائرجلا کر دھرنا دیکر بیٹھ گئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر مرتضیٰ بلوچ کی گاڑی نے نوجوان کو کچل دیا مگر افسوس کہ صوبائی وزیر رکے تک نہیں اور لاڑکانہ چلے گئے، انہوں نے کہا کہ پہلے صوبائی وزیر مرتضیٰ بلوچ کی گاڑی نے نوجوان کو ٹکر ماری ،بعد میں پیچھے آنے والی پروٹوکول کی پولیس موبائل نے نوجوان کو کچل دیا۔ صوبائی وزیر مرتضیٰ بلوچ کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ بصورت دیگر ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ اور رکن سندھ اسمبلی ساجد جوکھیو کراچی سے لاڑکانہ کی طرف جارہے تھے کہ حادثہ پیش آیا۔ بھان سعیدآباد پولیس نے صوبائی وزیر کے پروٹوکول میں شامل گاڑی اور ڈرائیور کو اپنی حراست میں لے لیا ہے، تاہم واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہیں ہوسکا۔