کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ملیر ندی کی اراضی پر چائنا کٹنگ کیلئے قبضہ گروپ پھر سرگرم ہوگیا۔جب کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود ملیر کی ناکلاس زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات ڈی سی آفس اور مقامی پولیس کی سرپرستی میں کی جا رہی ہے ۔ لینڈ مافیا نے ریونیو ڈپارٹمنٹ کے کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے قبرستان ، کھیل کے میدان سمیت کالج کی جگہ پر بھی قبضے کرکے چائنا کٹنگ کے ذریعے پلاٹنگ کی شکل میں فروخت کر دیئے ہیں ، امت کو دستیاب معلومات کے مطابق ضلع ملیر شاہ لطیف کے علاقے ملیر ندی میں سرکاری زمینوں پر محکمہ ریونیو اور ڈی سی آفس ملیر کے کرپٹ مختیار کاروں ، پٹواریوں اور مقامی پولیس کی ملی بھگت سے لینڈ مافیا کے کارندوں نے ناکلاس اراضی پر چائنا کٹنگ کے ذریعے 80گزاور 120 گز کے ہزاروں کی تعدار میں پلاٹ سادہ لوح عوام پر تین لاکھ روپے سے لے کر چھ لاکھ روپے تک فی پلاٹ اسٹامپ پیپر پر فروخت کر چکے ہیں ۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات صوبائی حکومت کو جاری کئے ہے کہ کراچی میں تجاورات اور سرکاری اراضی پر چائناکٹنگ کے ذریعے قبضے کو مسمار کیا جائے ، اور قبضہ مافیا کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس وقت ملیر ندی کی سر کاری زمینوں پر قبضے کا آغاز کیا گیا ہے ان میں ضلع ملیر میں آنے والی ندی سر فہرست ہے جس میں 11ناموں سے غیر قانونی سوسائٹیاں اور کئی گوٹھ ندی کی زمین پر قبضہ کرکے آباد کئے گئے ہیں ، ان کاموں کو کچھ ماہ پہلے مکمل طور پر بند کروا دیا گیا تھا جو اب دوبارہ شروع کر دئیے گئے ہیں اور ملیر ندی کی زمین پر چائنا کٹنگ کرکے کاٹے جانے والے پلاٹوں کی فروخت کا آغاز ہو گیا ہے ۔ ملیر ندی میں ڈی سی آفس ملیر ، ریونیو اور پولیس کی سرپرستی میں جو سوسائٹیاں اور گوٹھ بنائی گئی تھیں ان میں بٹغل ٹاؤن، یارو گوٹھ، یار محمد گوٹھ ، عباس ٹاؤن ،خیبر سٹی ، سمر گارڈن فیز ون سے لیکر سمر گارڈن فیز تھیر ی، مکہ سٹی، نیو ماروی گوٹھ، بابا رزاق ٹاؤن، چراغ کالونی نمبر 2، آغا ٹاؤن، ماہم ٹاؤن، اور رضا سٹی شامل ہیں ، مزکورہ تمام زمینوں کو زرعی بنیاد پر 30سالہ لیز کے تحت حاصل کیا گیا تھا جسے بعد میں پلاٹ کاٹ کر سادہ لوح افراد کو فروخت کیا گیا ہے جس میں 30فیصد کے پارٹنر سیاسی جماعت ملیرکے عہدیدار میں رقم تقسیم کی گئی ہے ، جبکہ 20فیصد رقم لینڈ مافیا کی جانب سے محکمہ انکروچمنٹ بن قاسم کے افسران میں تقسیم کی گئی ہے ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ملیر ندی کی سر کاری اراضی پر قبضے کے بعد لینڈ مافیا کے کارندوں نے مدینہ کالونی سے متصل قبرستان کی زمین پر بھی ہاتھ صاف کر نا شروع کر دیا ،مزکورہ قبرستان کی زمین پر آغا ٹاؤن کے نام سے چائنا کٹنگ کی شکل میں سینکڑوں پلاٹ فروخت کر دیئے ہیں ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ملیر ندی بند سے متصل بچوں کے کھیلنے کا گراؤنڈ تھا جس کو لینڈ مافیانے قبضے کرنے کے بعد پلاٹنگ کرکے فروخت کر چکے ہیں، ذرائع کا کہنا تھا کہ ملیر ندی اور متصل سرکاری زمینوں پر قبضے میں ملوث لینڈ نافیا کے کارندوں میں راناذوالفقار، اسماعیل بلوچ، ایوب ،شمس ،عاصم خان ، علی حسن بنگالی حاجی وارث، اور سابق ایس ایچ او شاہ لطیف امان اللہ مروت کا بھائی احسان اللہ مروت بھی شامل ہیں ، احسان اللہ مروت رائو انوار اور لینڈ گریبروں کے درمیان معاملات طے کروانے کا کام بھی کیا کرتا تھا،گزشتہ 10 سالوں کی دوران ملیر ندی کی زمین پر ڈپٹی کمشنر ملیر آّفس کے کرپٹ مختیار کاروں ِ محکمہ ریونیو ،انکروچمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور پولیس کی سرپرستی میں ہزاروں کی تعداد میں 80اور 120 گز کے پلاٹ کاٹ کر لاکھوں روپے میں فروخت کئے گئے ہیں۔