اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سپریم کورٹ نے وادی تیراہ میں بمباری سے جاں بحق افراد کے ورثا کو 15دن میں معاوضے کی ادائیگی کا حکم دے دیا ہے۔منگل کو کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ ایئر فورس سے غلطی سے بمباری ہو گئی تو ذمہ دار کون ہے؟ایسے بمباری کون کر سکتا ہے؟ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ کہا گیا کہ غلط معلومات کی بنیاد پر بمباری کرا دی گئی، 10 لاکھ روپے معاوضے کی بات ہے۔وزارت دفاع کے نمائندے نے عدالت کو بتایاکہ شہری علاقے میں نقصان پر صوبائی حکومت معاوضہ ادا کرے گی، جب کہ فاٹا میں جانی نقصان ہو تو پولیٹیکل ایجنٹ معاوضہ دیتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جن لوگوں کو معاوضہ دینا ہے ان کو بلا لیتے ہیں، 6 لوگ شہید ہوں تو ان کے ورثاء کو ادائیگی تو کرنا پڑے گی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل پاکستان نے بتایا کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا نے یہ معاوضہ ادا کرنا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ غریب لوگوں کو ان کا حق دیں۔ دریں اثنا خیبرپختون کے اسپتالوں کے فضلے کی تلفی کے معاملے کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ کے پی میں سندھ سے بھی برے حالات ہیں، میں تو خود دیکھ کے آیا ہوں۔