نواز شریف کے انکار سے پی پی کی امیدوں پر اوس پڑگئی

اسلام آباد(نمائندہ امت ؍ مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے مولانا فضل الرحمن کے ذریعے طلب کی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت سے انکار سے پیپلز پارٹی کی امیدوں پر اوس پڑ گئی ہے ۔نواز لیگ کے قائد کے اے پی سی میں شریک نہ ہونے کے اعلان سے اے پی سی کھٹائی میں پڑنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں ۔لیگی قیادت کے انکار پرپیپلز پارٹی نےبھی اے پی سی میں وفد بھیجنے کا اعلان کیا ہے ۔سابق صدر آصف زرداری نے منی لانڈرنگ کیس میں گھیرا تنگ ہونے پر مولانا فضل الرحمن کے ذریعے نواز لیگ کی سیاسی حمایت لینے کی کوشش کی تھی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف پیپلز پارٹی کی قیادت پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔اس سے قبل پیپلز پارٹی کی قیادت نواز شریف کے آگے بڑھنے پر پیچھے ہٹ کر لیگی قیادت کو مایوس کر چکی ہے ۔بعض ذرائع نواز شریف کے عدم شرکت کے فیصلے کو پیپلز پارٹی پر نواز لیگ کا جوابی وار قرار دے رہے ہیں ۔منگل کو مولانا فضل الرحمٰن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کے پرشہباز شریف سے مشاورت کیلئے سابق وزیر اعظم نواز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں کے ان کے چھوٹے بھائی اور پارٹی صدر کو نیب نے اسپیکر کے جاری کردہ پروڈکشن آرڈر کے تحت پیش کیا تھا ۔ نوازشریف نے شہبازشریف سے ملاقات ان کے چیمبر میں کی ۔ اس موقع پر ایاز صادق،سعد رفیق ،خواجہ آصف، حمزہ شہباز شریف ،مریم اورنگزیب اور دیگر لیگی رہنما بھی موجود تھے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمن کی طلب کردہ اے پی سی میں نواز شریف نہیں بلکہ پارٹی کا5 رکنی وفد راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں شرکت کرے گا ۔اے پی سی میں نواز لیگی کی نمائندگی کرنے والے دیگر اراکین میں ایازصادق، احسن اقبال، سعد رفیق اورخواجہ آصف شامل ہوں گے۔نوازشریف قبل ازیں جب اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچےتو ان کا استقبال شہبازشریف نے کیا جبکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نواز لیگی ارکان اسمبلی و کارکنان ’شیرآیا شیرآیا‘ کے نعرے لگاتے رہے ۔نواز شریف کے مولانا فضل الرحمن کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان سامنے آنے کے بعد پیپلز پارٹی نے بھی اپنا وفد بھیجنے کا اعلان کیا ہے ۔پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا کہ اے پی سی مولانا فضل الرحمان نے بلائی ہے ، ایجنڈا اور تاریخ بھی وہی بتائیں گے۔کسی سے ناانصافی ہوئی توپیپلزپارٹی ساتھ کھڑی ہوگی۔پی پی اے پی سی میں شرکت کے لئے وفد بھیجے گی۔اس سوال پر کہ ’’ اس وقت ملک میں این آراو کی باتیں چل رہی ہیں‘‘، بلاول نے کہا کہ پارلیمنٹ کی راہداریوں میں اس پر بات نہیں ہوسکتی۔بعد ازاں چیئرمین پیپلزپارٹی کا بلاول بھٹو صحافیوں کے احتجاجی کیمپ میں بھی گئے۔از لیگ کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد پیپلز پارٹی کی قیادت نے بھی اپنا وفد بھیجنے کافیصلہ کیا۔

Comments (0)
Add Comment