اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے فیصلے کوکلمہ شہادت سے شروع کیاہے اور اسے اسلام کی روح قرار دیاہے ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف توحیداور دوسری طرف نبی مکرم ﷺکی حرمت اسی کلمہ سے آشکار ہے ۔برداشت پر بھی زوردیاگیاہے ۔آیت قرآنی کاحوالہ دے کر کہاگیاہے کہ دین میں کوئی جبرنہیں ،مذہبی آزادی کی بھی بات کی گئی ہے اور دیگر معاملات کابھی ذکرکیاگیاہے جس میں اقلیتوں کے حقوق اور دوسرے معاملات شامل ہیں ۔