اصغر خان کیس میں 9 سیاستدان طلب

کراچی( رپورٹ :عمران خان )اصغر خان عمل در آمد کیس میں ایف آئی اے نے تحقیقات تیز کردیں ۔ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے احکامات پر ڈائریکٹر ایف آئی اے نےگزشتہ روز سندھ کے9 سیاستدانوں کو طلبی کے نوٹس ارسال کردیئے ،جن میں جام حیدر ،جام معشوق ،ایم کیو ایم حقیقی کے رہنما آفاق احمد ،یوسف میمن ایڈووکیٹ مظفر حسین شاہ ،غلام علی نظامانی ،ارباب غلام رحیم ،پیپلز پارٹی کے رہنما امتیاز شیخ اور لیاقت علی جتوئی شامل ہیں ،جبکہ صحافی الطاف حسین کو بھی طلب کیاگیا تاہم انہیں نوٹس موصول نہیں ہوا۔ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل آف اسلام آباد سے ڈائریکٹر لاءعلی شیر جاکھرانی کے ذریعے جاری ہونے والے لیٹر میں چاروں صوبائی ڈائریکٹرز اور ڈائریکٹرایف آئی اے اسلام آباد آفس کے افسران کو ہدایات جاری کی گئیں کہ اصغر خان عمل در آمد کیس میں سپریم کورٹ میں از خود نوٹس کیس میں اگلی سماعت 2نومبر کو ہوگی۔مذکورہ تمام افراد کو پابند کیا جائے کہ وہ حاضر ہوں ۔موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق مظفر حسین شاہ نے اپنا نوٹس اپنی رہائش گاہ پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی بلاک 6کے مکان پر خود وصول کیا ۔ غلام علی نظامانی کا نوٹس ڈیفنس میں خیابان راحت کے مکان پر اسحاق سہتو نامی شخص نے وصول کیا۔ غلام ارباب رحیم کا نوٹس عسکری تھری میں ان کی رہائش گاہ پر وصول کیا گیا ۔ امتیاز شیخ کا نوٹس ڈیفنس فیز ٹو میں ساؤتھ اسٹریٹ پر قائم ان کی رہائش گاہ پر ان کے پی آر او نے وصول کیا ۔ لیاقت علی جتوئی کا نوٹس کلفٹن کراچی میں ان کی رہائش گاہ پر ان کے پی اے نعیم الدین نے وصول کیا ۔ جام حیدر نے اپنا نوٹس خود وصول کیا ۔جام معشوق کا نوٹس بھی ان کی رہائش گاہ پر وصول کیا گیا ۔آفاق احمد کا نوٹس بھی ڈیفنس میں ان کی رہائش گاہ پر وصول کیا گیا ۔ یوسف میمن ایڈووکیٹ کا نوٹس انہوں نے خود وصول کیا تاہم صحافی الطاف حسین کا نوٹس وصول نہیں ہوپایا ۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق مذکورہ شخصیات کے بیانات پہلے ہی قلمبند کرلئے گئے تھے ،اس کیس پر ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن کو گزشتہ سماعتوں میں جلد از جلد انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں ۔ جس کے لئے تحقیقات کا سربراہ ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل احسان صادق کو مقرر کیا گیا ہے، احسان صادق وہی افسر ہیں جو کہ اس وقت منی لانڈرنگ کیس پر تحقیقات کے لئے بننے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے بھی سربراہ ہیں ۔

Comments (0)
Add Comment