اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پولیس نے مدعی کو عدالت جانے سے روک دیا۔ بی بی سی کے مطابق سپریم کورٹ کے مرکزی دروازے پر تعینات پولیس اہلکاروں نے صرف ان لوگوں کو احاطہ عدالت میں جانے کی اجازت دی ،جن کے مقدمات کی سماعت ہونا تھی۔ ملعونہ آسیہ مسیح کے خلاف درج مقدمے کے مدعی مولوی محمد سلام نے بھی کمرہ عدالت میں جانے کی کوشش کی تو وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے اُنھیں روک لیا۔ نو بج کر دس منٹ پر چیف جسٹس کی عدالت کورٹ روم نمبر ون کا دروازہ کھولا گیا اور بڑی تعداد میں وکلا اور صحافیوں نے کمرہ عدالت میں پہلے داخل ہونے کے لیے دوڑ لگا دی۔کورٹ روم نمبر ون میں ابھی لوگ صحیح طریقے سے اپنی نشستوں پر بھی نہیں بیٹھے تھے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ فیصلہ سنانے کے لیے پہنچ گیا اور ایک منٹ سے بھی کم وقت میں ملعونہ آسیہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا گیا۔عدالتی فیصلہ سننے کے بعد صحافی وہاں سے نکلے تو دیکھا کہ مولوی محمد سلام اس وقت بھی پولیس اہلکاروں کے ساتھ تکرار میں مصروف تھے کہ وہ اس مقدمے کی مدعی ہیں لہٰذا اُنھیں اندر جانے دیا جائے۔