اسلام آباد(ناصرعباسی )شہید ممتاز حسین قادری کے والد محترم ملک بشیراعوان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کومسترد کرتے ہوئے تمام دینی جماعتوں سے تحریک چلانے کا مطالبہ کردیاہے، ’’امت‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ حرمت رسولﷺکے معاملے پر ممتاز قادری کو فوری طور پر شہیدکردیا گیا تاہم غازی ممتاز قادری کی شہادت سے 2سال قبل سزائے موت سنائے جانے کے باوجودآسیہ ملعونہ کی سزائے موت پرعملدرآمد نہیں کیاگیا، ممتاز قادری کی شہادت کابدلہ لینا ہے اور ضرور لینا ہے، انہوں نے کہاکہ فیصلہ تسلیم نہیں کرتا۔آسیہ ملعونہ کو سزائے موت دی جائے،امت مسلمہ اسلام سے متصادم اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرتی اور دنیا بھر کے مسلمان اس فیصلے پر پریشان اور غصے میں ہیں۔اگرآسیہ ملعونہ بیرون ملک چلی گئی تو آئین کی شق 295سی ازخود ختم ہوجائیگی۔دین اسلام کے تحفظ کے لیے عاشقان رسولﷺ گھروں سے باہر نکلیں۔انکا کہنا تھا کہ وہ غازی علم الدین شہید کے عرس کےلیے لاہور جارہے تھے،روات اور مندرہ کے درمیان انھیں فون پر سپریم کورٹ فیصلے کی اطلاع دی گئی اور بتایاگیا کہ فیض آباد پر دھرنا دیا جارہا ہے جس پر فوری طور پر واپس پہنچا اور فیض آباد دھرنے میں شرکت کی ۔انکا کہنا تھا کہ نبیﷺ کی حرمت پر زندگی قربان کرنے کےلیے ہمہ وقت تیار ہیں۔تمام دینی جماعتیں اس معاملے پر باہر نکلیں۔قبل ازیں فیض آباد دھرنے کے شرکا سے اپنے مختصر خطاب میں غازی ممتازقادری کے والد ملک بشیر اعوان کا کہنا تھا کہ ملعونہ آسیہ بی بی نے توہین رسالت کا اقرار کیا ہے اس لیے ہم سپریم کورٹ کا فیصلہ نامنظور کرتے ہیں اور حکومت اور سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آسیہ ملعونہ کو سزائے موت سنائی جائے اور اسے پھانسی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ممتاز قادری کی شہادت کابدلہ لینا ہے اور ضرور لینا ہے۔ غازی ممتاز قادری کے والد کا کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنا عاشقان رسالت ﷺ کا اجتماع ہے اور اللہ تعالیٰ اسے ضرور کامیابی سے ہمکنار کرےگا۔ وہ اور ان کا سارا خاندان عاشقان رسول کے شانہ بشانہ اس عظیم مقصد کے لیے کھڑے رہیں گے۔