کراچی(اسٹاف رپورٹر)نیو کراچی میں تحریک لبیک کے کارکنوں اور چہلم کے جلوس کے شرکا میں تصادم کے بعد جمعرات کو بھی کشیدگی برقرار رہی۔فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے تحریک لبیک کے 2 کارکنوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، جس میں رہنماؤں، کارکنوں اور عزیز و اقارب سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر سخت سیکورٹی انتظامات کیےگئے تھے۔تفصیلات کے مطابق بلال کالونی کے علاقے نیو کراچی سیکٹر 5/C سندھی ہوٹل خیام اسٹاپ کے قریب بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب چہلم کا جلوس گزر رہا تھا، جہاں تحریک لبیک نے دھرنا دیا ہوا تھا۔اس موقع پر دونوں طرف سے تلخ کلامی کے بعد تصادم ہوا تھا، جس میں فائرنگ اور ڈنڈوں کا استعمال کیا گیا تھا۔فائرنگ سے تحریک لبیک کے 2 کارکنان جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ مقتول 26 سالہ شہباز ولد محمد شاہد کی نماز جنازہ بلال مسجد میں پارٹی رہنما مفتی عمر فاروق کی امامت میں بعد نماز ظہر ادا کی گئی، جبکہ مقتول 30 سالہ محمد شاہد ولد میاں کی نماز جنازہ کراچی کے سرپرست اعلیٰ سید شاہ زمان علی جعفری نے بعد نماز عصر سندھی ہوٹل کے قریب واقع مسجد میں پڑھائی۔نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔دونوں جنازوں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔واقعہ کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی برقرار تھی۔نماز جنازہ کے بعد علامہ شاہ زمان جعفری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔پرامن دھرنوں پر حملہ کرکے فساد پھیلانے کی سازش کی گئی۔صوبائی اور وفاقی حکومت فائرنگ کے ملزمان کو فوری گرفتار کرے۔ایس ایچ او ملک افضل نے بتایا کہ مقتولین کے اہل خانہ نے ابھی تک مقدمہ درج نہیں کروایا ہے۔مقدمے کے بعد ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔تصادم میں زخمی ہونے والے افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے، جنہیں نجی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔