قلیل طبقہ کہنے پر مظاہرین میں وزیر اعظم کیخلاف اشتعال

کراچی(رپورٹ : حسام فارقی /نعمان اشرف) وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے خطاب میں چھوٹا طبقہ کہنے پر عدالتی فیصلے کیخلاف احتجاج کرنے والوں میں اشتعال پھیل گیا۔مظاہرین نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم کے استعفے اور ملعونہ آسیہ کا کیس فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ کر دیا ہے ۔’’امت‘‘ سروے کے دوران نمائش ،لیاقت آباد ودیگر علاقوں میں دھرنے میں شریک تاجروں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملعونہ کی پھانسی تک کاروبار بند رکھ کر احتجاج کرینگے ۔ان کا کہنا تھا کہ اقتدار کے حصول کے لئے 126دن تک دھرنا دے کر ملک کو اربوںروپے کا نقصان پہنچانے والاشخص لوگوں کو حرمت رسولؐ پر خاموش رہنے کا درس دے رہا ہے۔ وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کہا تھا کہ چھوٹا طبقہ سڑکیں بند کرکے لوگوں کو ریاست کے خلاف اکسا رہا ہے۔ اس بیان سےکروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ،جب کہ عوام میں شدید غم و غصہ پایا گیا۔ نمائش چورنگی پر دھرنے میں موجود عبدالرحیم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو چاہئیے تھا کہ موجودہ صورتحال میں کوئی درمیانہ راستہ نکالتے ۔ غیر ذمہ دارانہ خطاب کے بعد فی الفور استعفیٰ دے دینا چاہئے۔حافظ بلال قادری کا کہنا تھا کہ ہمارے نبی کریم ؐ دشمن کو بھی معاف فرماتے تھے اور میں بھی اس سنت پر عمل کرتے ہوئے اپنے دشمن کو معاف کردونگا ،لیکن نبیؐ کی شان میں گستاخی کرنے والے کو کسی صورت معاف نہیں کروں گا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خطاب نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے آسیہ ملعونہ کا کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے۔محمد فیضان نے کہاکہ کوئی بھی عاشق رسول ؐریاست کے خلاف نہیں جائے گا اور تاہم غیر ذمہ دارانہ خطاب پر عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کیاجائے۔ محمد الطاف نے کہا کہ عمران خان وہ وقت بھول گئے ہیں ،جب انہوں نے سرکاری ٹی وی پر حملہ کیا اور اپنی انا اور وزیر اعظم کی کرسی کے حصول کی خاطر ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ۔ فرید میاں کا کہنا تھا کہ عمران خان بھی سابقہ حکومتوں کی روش پر چل پڑے ہیں،اگر انہوں نے قوم سے معافی نہ مانگی تو ان کی حکومت کا سورج جلد ہی غروب ہوگا۔ سخی حسن کے دھرنے میں موجود اسلم کا کہنا تھا کہ میں اسکول ٹیچر ہوں، نبی ﷺ کے عشق میں اس مقام پر آیا ہوں ۔ عدلیہ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے ، لیاقت آباد نمبر 10پر ذاکر کا کہنا تھا کہ میں فرینچر کا تاجر ہوں اور ملعونہ کی پھانسی تک کاروبار بند رکھ کر احتجاج کروں گا۔ تین ہٹی کے دھرنے میں شریک رکشہ ڈرائیور فیصل کا کہنا تھا کہ ملعونہ کی پھانسی تک ہم اس مقام پر بیٹھے رہیں گے ۔

Comments (0)
Add Comment