نمائش چورنگی دھرنے کے شرکا کا جوش و خروش عروج پر تھا

کراچی(رپورٹ:محمد نعمان اشرف)نمائش چورنگی پر تحریک لبیک کے دھرنے کے شرکا کا جوش و خروش عروج پر تھا۔سوشل میڈیا پرچلنے والی حملوں اور دھمکیوں کی افواہوں کے بعد تحریک لبیک کے تمام دھرنوں میں عوام کا سمندر امڈ آیا ۔کارکنان سروں پر لبیک یا رسول اللہ کی پٹی باندھے ہوئے تھےجبکہ کچھ عاشقان رسول ؐپلے کارڈ لئے موجود تھے۔دھرنے میں موجود رضی حسین قادری نے ‘‘امت ’’کو بتایا کہ افواہوں سےڈرنے والے نہیں ہیں، ایسی باتوں سے ہمارے حوصلے پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئے ہیں۔بہادر آباد کے رہائشی جنید قادری نے بتایا کہ میرے اہلخانہ نے مجھے کہا ہےکہ جب تک ملعونہ کو پھانسی نہیں ہوتی اس وقت تک گھر واپس نہیں آنا۔ دھرنے میں خوف و ہراس پیدا کیا جارہا ہے لیکن ہم نے سروں پر کفن باندھ رکھے ہیں۔ محمداویس نے بتایا کہ دھرنے پر حملے کی خبر گردش کرتے ہی اہلخانہ نے مجھے دھرنے میں شرکت کرنے کو کہا۔عبدالحنان نے بتایا کہ نبی کی شان پر اگر بات آئے گی تو ایک بار نہیں ہزار بار اپنی جان قربان کروں گا۔شہزاد احمد نے بتایا کہ عمران خان اگر عاشقان رسول ؐپر طاقت کا مظاہرہ کریں گےتو یہ ان کی حکومت کا اخری سورج ہوگا۔محمد حماد نے بتایا کہ وہ کل سے دھرنے میں موجود ہیں، اہلخانہ کو فون کردیا ہے کہ جب تک ملعونہ کو پھانسی نہیں دی جائے گی ۔اس وقت تک واپس نہیں آؤں گا۔تحریک لبیک سندھ کے ترجمان محمد علی نے ‘‘امت ’’کو بتایا کہ تاجر برادری کا کوئی بھی وفد ہم سے ملاقات کیلئےنہیں آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نمائش کے اطراف بھی دکانیں کھلی ہوئی ہیں،ہم نے کسی کو کاروبار بند کرنے کا نہیں کہا۔انہوں نے بتایا کہ ایس ایم عالم،یعقوب بالی اور وسیم پراچہ جیسے معروف تاجروں نے دھرنے میں شرکت کی تھی اور کہا تھاکہ جب تک آسیہ معلونہ کو پھانسی نہیں دی جاتی ۔تاجر برادری اس فیصلے کے خلاف کھڑی ہے۔ احتجاج میں موجود بخشی ٹریڈرز کے مالک غلام مصطفی نے بتایا کہ جب سے آسیہ معلونہ کو رہائی کا حکم جاری ہوا ہے میں نے احتجاجاً اپنا کاروبار بند کردیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment