سعودی ولی عہد۔ خشوگی قتل کو انتہا پسندی کیخلاف کارروائی سے جوڑدیا

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی ولی عہد نے خشوگی قتل کو انتہا پسندی کیخلاف کارروائی سے جوڑدیا۔انہوں نے کہا کہ صحافی جمال خشوگی کا تعلق شدت پسند تنظیم ’اخوان المسلمون‘ سے ہے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ جمال خشوگی کے سعودی قونصل خانے استنبول میں قتل کے اعتراف کے بعد ولی عہد محمد بن سلمان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کے داماد جیئرڈ کُشنر اور مشیر قومی سلامتی جان بولٹن سےٹیلی فونک گفتگو کی۔ٹیلی فونک گفتگو میں ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی عہدیداروں کو بتایا کہ صحافی جمال خشوگی کا تعلق شدت پسند تنظیم ’اخوان المسلمون‘ سے ہے جو نفرت آمیز مواد پھیلانے اور انتہا پسندی کو ترغیب دیتے ہیں تاہم صحافی کے قتل سے متعلق انہیں کوئی معلومات نہیں۔دوسری جانب جمال خشوگی کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ جمال خشوگی کا تعلق کسی شدت پسند گروہ سے نہیں تھا اور وہ کسی طور بھی خطرناک شخص نہیں تھے۔ جمال خشوگی کے حوالے سے ولی عہد کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے اور صحافی خود بھی چند برسوں سے اس الزام کی مسلسل تردید کرتے آئے ہیں۔واضح رہے کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خشوگی کے قتل پر سعودیہ عرب نے 18 شہریوں کو حراست میں لیا تھا اور انٹیلی جنس افسران کو معطل کردیا تھا تاہم اب تک صحافی کی لاش سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment