اسلام آباد(نمائندہ خصوصی۔مانیٹرنگ ڈیسک )سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں ایف آئی اے سے 6 ہفتوں میں پیشرفت رپورٹ طلب کر لی،عدالت نے جاوید ہاشمی کوآئندہ طلب نہ کرنے کاحکم دیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی۔ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے عدالت کو بتایا کہ19میں سے 17لوگوں کو نوٹسز جاری کیے ہیں تاہم راستوں کی بندش کے باعث نہیں پہنچ سکے۔چیف جسٹس نے تفتیش اور چالان سے متعلق پوچھاتو ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ وزارت دفاع نے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنائی ہے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس اورجاوید ہاشمی میں دلچسپ مکالمہ ہوا۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ کیا آپ کو یاد ہے کہ آپ نے میرے ہاتھ چومے تھے اورآنکھوں سے لگائے تھے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آج آپ نے بھری عدالت میں اپنی ذات سے میری عقیدت کارازکھول دیا، اب میں اصولی طور پر اس کیس کو سننے کے لیے ڈس کوالیفائی ہوں۔ہاشمی کا کہناتھا کہ میں بیمارآدمی ہوں لیکن سپریم کورٹ کے لیے میرا احترام ہے، یہی احترام ہرسماعت پر مجھے یہاں کھینچ لاتا ہے،میں سپریم کورٹ کے احترام میں لفٹ بھی استعمال نہیں کرتا، جب ہم یہاں پیش ہوتے ہیں تو ساری قوم دیکھتی ہے کہ کچھ کیا ہے تو عدالت جارہے ہیں۔اسد درانی نے فہرست میں میرانام نہیں دیا، بعد میں مجھے بھی نوٹس بھیج دیاگیا، مجھے نیب نے بری کردیا تھا،میرا سارا مقدمہ کلیئر ہوگیا تھا۔ چیف جسٹس نے اصغر خان علمدرآمد کیس میں جاوید ہاشمی کوآئندہ نوٹس نہ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ جاوید ہاشمی کو نہیں بلایا تھا۔آئندہ انہیں نوٹس نہ کریں۔لیاقت جتوئی نے بھی آئی جے آئی کا حصہ نہ ہونے کا موقف پیش کیا تو چیف جسٹس نے ڈی جی کو ہدایت کی کہ ان لوگوں کے ساتھ عزت واحترام سے بات کریں۔اگر ان کے خلاف ثبوت نہیں تو بتا دیں۔