کراچی (اسٹاف رپورٹر) توہین رسالت کی مرتکب ملعونہ آسیہ کی بریت کے خلاف مذہبی جماعتوں کی ہڑتال کے باعث دیگر شعبوں کی طرح اسپتالوں میں بھی طبی امور متاثر رہے، اسپتالوں کی او پی ڈیز میں مریضوں کی تعداد معمول سے انتہائی کم رہی جبکہ ضرورت کے تحت آنے والے مریضوں کو گھر واپس جانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اسپتالوں میں مریضوں کی حاضری معمول سےانتہائی کم اور نہ ہونے کےبرابر تھی جبکہ شہر میں کشیدہ صورتحال کے خدشے پر طبی و نیم طبی عملے کی بڑی تعداد بھی ڈیوٹی سے غیرحاضر رہی۔ سول اسپتال کی او پی ڈیز میں شہر کے مختلف اسپتالوں میں یومیہ6 ہزارسےزائد مریض علاج کیلئےرجوع کرتے ہیں تاہم جمعہ کو رپورٹ ہونے والے مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے بھی کم رہی ، مریضوں کی تعداد نہ ہونے کے باعث او پی ڈیز اپنے مقررہ وقت سے قبل ہی بند کر دی گئیں ۔ اسی طرح جناح اسپتال ، عباسی شہید اور شہر کے مختلف علاقوں میں قائم سندھ گورنمنٹ اسپتالوں میں بھی مریضوں کی انتہائی کم تعداد رپورٹ ہوئی۔ اسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر عملے کو الرٹ رکھا گیا ہے تاکہ مریضوں کو علاج میں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اسپتال آنے والے مریضوں کو علاج کی تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں شہر میں ہڑتال اور پبلک ٹرنسپورٹ کی بندش کے باعث ضرورت کے تحت اسپتال پہنچنے والے مریضوں کو علاج کے بعد گھر واپس لے جانے میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، سی این جی اور پٹرول پمپس کی بندش کے نتیجے میں فلاحی اداروں کی ایمبولینسیں بھی معمول سے انتہائی کم دکھائی دیں اور شہری اپنے مریضوں کو گھر واپس لے جانے کیلئے گھنٹوں انتظار کرتے رہے۔