اسلام آباد(خبر نگار خصوصی/خصوصی رپورٹر) تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے فیض آباد میں دھرنے کے شرکا موسلا دھاربارش اور شدیدسردی میں بھی فلائی اوورپرجم کر کھڑے رہے اوردن بھر لبیک یا رسول اللہ کے نعروں سے اپنے جذبات کو گرماتے رہے۔ شرکاءکی بڑی تعدادنے فیض آباد پل کو بارش سے بچائو کےلیے استعمال کیاجبکہ کچھ افرادنے بارش سے بچنے کے لیے پلاسٹک شیٹ کے ٹکڑے کاٹ کرجسم پر لپیٹ لیے۔ سکیورٹی پر مامور رضاکاردھرنے کے داخلی وخارجی راستوں پر خیمے لگا کر اپنے فرائض سرانجام دینے میں مصروف رہے اورانہوں نے شدید سردی سے بچنے کےلیے آگ جلانے کے لئے لکڑیاں جمع کررکھی تھیں۔بارش کا آغاز ہونے پر دھرنے کے سٹیج سے اعلان کیا گیا کہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم بارش کی وجہ سے بھاگ جائیں گے،یہ رحمت خداوندی ہے جوہم پر برس رہی ہے،ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں اورسرکارؐکے غلام ایک ہی نعرہ لگا رہے ہیں’’ لبیک، لبیک، لبیک یا رسول اللہ ‘‘۔آج ہم نے ان حکمرانوں کو بتانا ہے کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے اورپوری قوم تحفظ ختم نبوت پراپناسب قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب ’’امت ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئےفیض آباد میں تحریک لبیک پاکستان کی سکیورٹی کے ذمہ دار اور تحریک کی مجلس شوری کے رکن عبد الحفیظ علوی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے آسیہ ملعونہ کی بریت کا مقصددراصل 295سی کو غیر موثر کرنا تھا۔ تحریک لبیک آسیہ ملعونہ کو سزادلوانے کے علاوہ قانون کی شق295سی کے تحفظ کےلیے میدان میں نکلی ہے۔قادیانیوں سمیت اسلام دشمن قوتوں کو295سی کسی صورت ہضم نہیں ہورہی تاہم انھیں معلوم نہیں کہ ان کا کس امت اورقوم سے پالا پڑا ہے۔ تحریک لبیک میں کھانا تقسیم کرنے والے رضاکار محمد طاہر کا کہنا تھا کہ شدید بارش میں کارکن ڈٹے رہے ۔ نبی پاک ﷺ کی حرمت اور آسیہ ملعونہ کوکیفر کردار تک پہنچانے کےلیے میدان میں نکلے ہیں اورعاشقان رسولﷺ شدید سردی میں بغیر گرم لباس اور مناسب رہائش کی عدم دستیابی کے باوجود دھرنے میں ڈٹے بیٹھے ہیں۔