چارسدہ (بیور و رپورٹ) چارسدہ میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی اور گلی کوچوں میں ہزاروں عاشقان رسول ﷺ سراپا احتجاج رہے ۔ فاروق اعظم چوک میں مذہبی جماعتوں کی کال پر عوام کا سمند ر اُمڈ آیا۔ مشتغل طلباء نے مردان روڈ پرتوڑ پھوڑ کی مظاہرین کا کہنا تھا کہ 24گھنٹے کے اندر تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے آسیہ مسیح کے حوالے سے اپنا موقف واضح نہ کیا تو ان کے گھروں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جائینگے ۔ تفصیلات کے مطابق دینی جماعتوں اور تاجر تنظیموں کی کال پر چارسدہ میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ۔ ہڑتال کے دوران تمام تجارتی مراکز مکمل طور پر بند رہے جبکہ باچا خان یونیورسٹی سمیت نجی تعلیمی ادارے اور بعض سرکاری سکول بھی بند رہے ۔ فاروق اعظم چوک چارسدہ میں ہزاروں کے اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے مولانا سید گوہر شاہ ، مولانا غلام محمد صادق، مولانا محمد ادریس ، مولانا محمد ہاشم خان، پیر حزب اللہ جان حقانی ،مولانا عبدالرؤف شاکر ، محمد ریاض خان ، مصباح اللہ ، حق نوا ز درانی ،میاں ہمایون شاہ ،مولانا عطاء اللہ رحمانی نے آسیہ بی بی کی بریت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ سپریم کورٹ اور حکومت نے مل جل کر عالمی قوتوں کے دباؤ پر مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی قوتیں اور عوام سپریم کورٹ کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور اس حوالے سے جانوں کی قربانیاں دینے سے دریغ نہیں کریں گے ۔ مقررین نے کہا کہ عدالتوں پر ہمارا اعتماد ختم ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قادیانیوں کو تحفظ دے رہی ہے ۔ گزشتہ دنوں اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد سے شکوک و شبہات مزید بڑھ گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہم کسی صورت ماننے کو تیار نہیں ۔ سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ جلسے میں ایک قرار داد کے ذریعے چارسدہ سے تحریک انصاف کے منتخب ارکان اسمبلی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ 24گھنٹے کے اندر اندر آسیہ مسیح فیصلے کے حوالے سے اپنا موقف واضح کر دیں بصورت دیگر عاشقان رسول ﷺ ان کے گھروں کے سامنے احتجاجی دھرنے دینگے۔