کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) شہید کے بھائی مولانا نور الحق حقانی کا کہنا تھا کہ مولانا سمیع الحق کو جمعہ کے نماز کے بعد ایک جلوس کی قیادت کرنی تھی، جس کے لیے وہ گھر سے نکلے تھے ، تاہم راستے بند ہونے کے باعث واپس گھر لوٹ آئے۔واقعہ کے وقت ان کے سیکرٹری دودھ لینے گئے ، دکان دور ہونے کی وجہ سے آنے میں تاخیر ہوگئی۔گھر کا دروازہ آٹومیٹک تھا، جس کی وجہ سے دروازہ کھلنے کے شواہد نظر نہیں آئے ، جس سے لگتا ہے کہ کوئی دیوار پھلانگ کر اندر آیا۔انہوں نے کہا کہ بھائی کی کسی سے دشمنی نہیں تھی۔وہ تو امن کے داعی تھے اور افغانستان میں بھی امن کے خواہاں تھے۔شہید کے داماد کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کو افغانستان سے دھمکیاں ملتی رہتی تھیں۔