لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)قاری سلام نے آسیہ مسیح کی رہائی کے فیصلے کیخلاف اپیل کی جلدسماعت کیلئے درخواست دائر کردی ہے،دوسری جانب آئی جی جیل خانہ جات نے آسیہ مسیح کی رہائی بارے خبروں کی تردید کردی ہے،آسیہ کی رہائی کیخلاف دائر کی جانیوالی اپیل کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ تاحال نہ ہوسکا، رجسٹرار سپریم کورٹ پیر کے روز اپیل کا جائزہ لے کر فیصلہ کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق قاری سلام کی جانب سے دائر کی جانیوالی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آسیہ بی بی کے بیرون ملک چلے جانے کا خدشہ ہے، اس حوالے سے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی کارروائی بھی شروع ہوچکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کی گئی درخواست کو اسلام آباد رجسٹری منتقل کر دیا گیا ہے کیونکہ اسلام آباد رجسٹری میں ججز کی تعداد زیادہ ہے۔علاوہ ازیں آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ نے کہا ہے کہ توہین رسالت کے مقدمے میں بری ہونے والی مسیحی خاتون آسیہ بی بی بدستورجیل میں ہیں۔جرمن نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے شاہد سلیم نے کہا کہ اب تک جیل حکام کو آسیہ بی بی کی رہائی سے متعلق عدالت عظمیٰ کے احکامات موصول نہیں ہوئے،اس لیے آسیہ بی بی اب بھی جیل میں ہیں۔ شاہد سلیم بیگ نے کہا کہ جیل حکام اب تک سپریم کورٹ کے تحریری اقدامات کے انتظار میں ہیں۔ان کا کہنا تھااس وقت آسیہ بی بی جیل میں ہیں اور ان کا مقام سکیورٹی بنیادوں پر بتایا نہیں جا سکتا، کیوں کہ مذہبی شدت پسندوں کی جانب سے عوامی جذبات بھڑکے ہوئے ہیں اور یہ افراد آسیہ بی بی کی رہائی کے عدالتی فیصلے کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اس سے قبل سوشل میڈیا پر ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ آسیہ بی بی رہا ہو چکی ہیں۔ علاوہ ازیں آسیہ کی سزا ختم کیے جانے کے خلاف دائر نظر ثانی کی اپیل سماعت کے لیے مقرر کیے جانے کا امکان ہے تاہم ابتدائی جائزہ ابھی نہیں لیا جا سکا۔پیر کورجسٹرار سپریم کورٹ جائزہ لے کراپیل قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کریں گے۔سپریم کورٹ رولز کے مطابق اپیل نا مکمل ہونے یا کسی بھی معاملے میں رجسٹرار اس پراعتراض لگانے کااختیار رکھتے ہیں، اگر اپیل سماعت کے لیے منظور ہوجاتی ہے تو اس کو تین رکنی پینچ کے بجائے پانچ رکنی لارجر بینچ کے رو برو لگایاجائے گاکیونکہ تین رکنی بینچ نے فیصلہ دیا ہے،اس لیے نظر ثانی کے لیے تین ججز سے زائد کا بینچ بنانا ضروری ہے۔