اشتعال انگیز تقاریر – فاروق ستار – عامر خان سمیت 60 ملزمان پر فرد جرم عائد

کراچی(اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نےغدار الطاف کی اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری، ریاست مخالف نعرے بازی ، جلاؤ گھیراؤ ، قتل ، اقدام قتل ، نجی ٹی وی چینل پر حملے سمیت سنگین جرائم کے 2 مقدمات میں متحدہ رہنماؤں فاروق ستار ، عامر خان ، شاہد پاشا ، گلفراز خٹک سمیت 60 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔ ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر تفتیشی افسر اور گواہوں کو طلب کرلیا گیا ۔ سماعت پر متحدہ رہنماؤں فاروق ستار ، عامر خان ، کنور نوید جمیل، قمر منصور ، شاہد پاشا، گلفراز خٹک ، ساتھی اسحاق اور محفوظ یار خان سمیت 60ملزمان پیش ہوئے ۔ ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی گئی ۔کمرہ عدالت میں موجود تمام ملزمان نے بیک زبان صحت جرم سے انکار کیا ، ملزمان نے کہا کہ ہم نے ایسا کچھ نہیں سنا۔عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ کچھ تو خدا کا خوف کریں اور سچ بولیں کیا ،ایسا کچھ نہیں کہا ، ملزمان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایسا کچھ نہیں سنا۔عدالت نے استفسار کیا کہ آپ لوگوں نے ملکی سالمیت کو خطرہ میں ڈالا،پاکستان اور اس کے اداروں کو نقصان پہنچایا۔ جس پر ملزمان نے کہا کہ نہیں ہم نے ایسا کچھ نہیں کیا ، ہم سچے پاکستانی ہیں۔ ملزمان نے کمرہ عدالت میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔تاہم عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ۔ ملزمان کے صحت جرم سے انکار پر تفتیشی افسر اور گواہوں کو طلبی کے نوٹس جاری کردیئے گئے ۔واضح رہے کہ کیس میں غدار الطاف حسین ، خالد مقبول صدیقی، حیدر عباس رضوی، سلمان مجاہد سمیت8 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرساجد محبوب نے کہا کہ عدالت نے الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کئےہیں۔ متحدہ رہنما فاروق ستار نےمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر زبردستی مقدمات بنا کر جھوٹے گواہ پیش کیے جارہے ہیں، اگر ریاست ہمیں گناہ گار سمجھتی ہے تو کھل کر کہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کھلے دل سے کہہ چکےہیں کہ لندن گروپ سے ہماراکوئی تعلق نہیں ہے پھر بھی مقدمات بنائے جارہے ہیں۔ ہم پر ملک دشمنی کا الزام لگایا گیا ہے۔انہو ں نے کہاکہ جن 60ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے ان میں سےبیشتر تقریر میں موجود ہی نہیں تھے۔یہ سیاسی مقدمات ہیں، ہم کوئی این ار او نہیں مانگ رہے۔

Comments (0)
Add Comment