مضاربہ اسکینڈل کے اشتہاری ملزم شفیق الرحمان کو گرفتار کرنے میں پولیس ناکام

کراچی(اسٹاف رپورٹر) مضار بہ اسکینڈل کے اشتہاری شفیق الرحمن کو گرفتارکرنے میں پولیس ناکام ہے جس کے باعث سینکڑوں متاثرین رل گئے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ سے فروری 2015 میں 79 کروڑ کی ضمانت پر رہائی حاصل کرنے والا اشتہاری شفیق الرحمن گرفت میں نہیں آ رہا ہے نیب پونے 3سال سے شفیق الرحمن کا کوئی سراغ ہی نہیں لگاسکی ہے کہ ملزم کہاں پر روپوش ہے۔ سینکڑوں متاثرین نے نیب کے پاس ساڑھے 6ارب روپے کے کلیم داخل کیے ہوئے ہیں کہ شفیق الرحمن سے لوٹی ہوئی جمع پونجی واپس دلائی جائے جبکہ نیب کے تفتیش کاروں نے اشتہاری شفیق الرحمن کی 2 فیکٹریاں صدر میں پرائم لوکیشن پر واقع عمارت سائٹ میٹرو ویل میں 2گھر اور گلشن اقبال میں 2ایکڑ سے زائد اراضی منجمد کر رکھی ہے جس کے باوجود راولپنڈی،کے پی کے، بلوچستان،لاہور اور کراچی کے متاثرین رل گئے ہیں متاثرین کو کوئی رقم واپس ہی نہیں مل سکی ہے نہ ہی منجمد جائیدادیں نیلام کی جاسکیں ہیں جس سے متاثرین کو رقم واپس دلائی جاسکے۔ نیب کا کہنا ہے کہ اشتہاری شفیق الرحمن کا سراغ لگانے کی کوشش کررہے ہیں منجمد جائیدادیں عدالتی احکامات پر نیلام کی جائیں گی۔

Comments (0)
Add Comment