رائے ونڈ (آن لائن) عالمی اسلامی تبلیغی اجتماع کا پہلا مرحلہ مولانا محمد ابراہیم آف انڈیا کی رقت آمیز اجتماعی دعا سے اختتام پذیر ہوگیا ، دعا سے قبل انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا مانگنے کا سنت طریقہ بیان فرمایا جس کے بعد 17منٹ دورانیہ پر مبنی اجتماعی دعا کی گئی جس میں انہوں نے اللہ کے حضور گڑگڑا کر اشکبار آنکھوں کے ساتھ دعائیں مانگیں ، اے اللہ پاکستان سے انتشار کا خاتمہ کرکے امن والا ملک بنادے ،ایک دوسرے سے دست وگریبان قوم کو امت واحدہ بنادے ،ملک کو فرقہ واریت ،لسانی تعصبات ،گروہی اختلافات سے پاک کردے ،پاکستان کو ایک مضبوط فلاحی اسلامی ریاست بنادے ،امت مسلمہ کو قرآن و سنت کے وضع کردہ سنہری اصولوں پر چلنے والا بنادے ،اے اللہ آپس میں پیدا ہونے والے نفاق، اختلافات اور تعصبات کو چھوڑ کر امت محمدیہ کے اندر آپس میں اخلاص پیدا فرمادے ، ا ختتامی دعا میں لاکھوں تبلیغی مندوبین کے ساتھ گردونواح کے ہزاروں افراد نے بھی شرکت کی،اجتماعی دعا کے دوران آہووں، سسکیوں اور اشکبار آنکھوں کے ساتھ آمین کی صداؤں نے عجب سماں پیدا کئے رکھا ،اجتماعی دعا سے قبل مولانا خورشید نے ہدایات دیتے ہوئے فرمایا کہ اللہ کے دین کی سربلندی کیلئے اپنے گھروں سے نکلنے والے لوگ سب سے افضل ہیں ،یہ وہ لوگ ہیں جنہیں دنیا کا کوئی لالچ نہیں ہے بلکہ اپنے اور امت کے اعمال درست کرنے کیلئے اپنا مال،جان اور وقت لگارہے ہیں ،انہوں نے فرمایا کہ سنت نبوی ﷺ کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تبلیغی اجتماع کے دوران جو بیانات کئے گئے اور جنہیں آپ نے سن لیا اسے ہر شخص تک پہنچانا اب آپ کی ذمہ داری ہے جسے ادا کرنے سے اللہ تعالیٰ آپ سے راضی ہوں گے اور قیامت کے دن حوض کوثر سے پیارے آقا حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کے ہاتھوں پانی نصیب ہوگا ،جب اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر راضی ہوجاتا ہے تو پھر اسے آخرت میں کئی کئی جنتوں کا وارث بنانے کے ساتھ ساتھ دنیا میں بھی اس کیلئے بہتریاں پیدا کردیتا ہے ،دنیا اور آخرت کی کامیابیاں سمیٹنے کا صرف ایک ہی رستہ ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کے احکامات اور نبی مکرم حضرت محمد رسول اللہ ﷺکے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق اپنی زندگی ڈھال کر دوسروں کو بھی اس پر عمل پیرا ہونے کی دعوت دے اور جو انسان دنیاوی رنگینیوں میں گم ہوکر اپنی بعثت کا مقصد بھول جاتا ہے اس کیلئے دنیا و آخرت کی صرف ناکامیاں ہی حصہ میں آتی ہیں ،اللہ تعالیٰ نے جنت اور دوزخ کے دونوں راستے دکھلاکر انسان کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ اپنے لئے جو چاہے وہ راستہ اختیار کرلے اور کامیاب انسان وہ ہے جو اپنے لئے دنیا کی بجائے آخرت میں کامیابی کا راستہ چن لے،اجتماعی دعا کے بعد لاکھوں مندوبین پرامن انداز میں اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے جبکہ ہزاروں تبلیغی ورکرز اور اپنی زندگیاں وقف کرنے والے پنڈال میں موجود رہیں گے تاکہ اگلے مرحلہ کیلئے انتظامات کئے جاسکیں ،اجتماع کا دوسرا مرحلہ09نومبر سے شروع ہوگا۔