انقرہ(امت نیوز) ترکی کے ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب نے جمال خشوگی کی ہلاکت کے شواہد مٹانے کیلئے ٹیم کواستنبول میں اپنے قونصلیٹ میں بھیجا تھا۔دعوے کے مطابق ترک پولیس کی تلاشی سے قبل مبینہ طور پر کیمیائی ماہر احمد عبد العزیز الجنوبی اور ماہر سمّیات خالد یحییٰ الزہران 12اور 17اکتوبر کے درمیان ہر روز قونصلیٹ گئے۔ دریں اثناسعودی عرب نے اقوام متحدہ کو بتایا ہےکہ خشوگی کے قتل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لا یا جائےگا۔جنیوا میں انسانی حقوق کونسل میں سعودی عرب کے گزشتہ پانچ برس کے انسانی حقوق کے ریکارڈ سے متعلق نظرثانی سیشن ہوا۔سعودی وفد کے سربراہ بندر العیبان نے کہا کہ شاہ سلمان نے خشوگی قتل کے درپردہ تمام تر حقائق سامنے لانے کا حکم دیا ہے۔علاوہ ازیں فوکس بزنس کو انٹرویو میں سعودی شہزادہ الولید بن طلال نے کہا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان تحقیقات میں بے گناہ ثابت ہوجائیں گے۔واضح رہے کہ خشوگی کے بیٹوں نے سعودی حکومت سے اپنےوالد کی لاش حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ انہیں جنت البقیع میں دفنانا چاہتے ہیں۔