کرپشن کیس میں وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی طلب

کراچی(رپورٹ: رائو افنان ) سندھ یونیورسٹی کرپشن کیس کی انکوائری آخری مراحل میں داخل ہوگئی۔ جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر فتح محمد برفت کو سندھ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے طلب کرلیا۔ انہیں پیر کوجاری لیٹر نمبرDD/HQ-1/2018/409 کے ذریعے ہدایت کی گئی ہے کہ جامعہ میں مالی و انتظامی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے سلسلے میں وہ 8 نومبر کو پیش ہوں۔سندھ یونیورسٹی کے رجسٹرار کو بھی طلب کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ منظورنظر افراد کوٹھیکے بانٹنے کے الزام کی تحقیقات کے لئے سندھ یونیورسٹی ٹھٹھہ کیمپس کے ترجمان پروفیسر ڈاکٹرسرفراز حسین سولنگی کو گزشتہ روز طلب کیا گیا تھا ، لیکن وہ پیش نہ ہوئے۔جبکہ تحقیقات کے لئے جامعہ کے تمام پرنسپل افسر پیش ہوچکے ہیں ۔ جن میں ڈاکٹر امیر علی ابڑو،پی اینڈ ایڈوائزر ساجد قیوم میمن، پیٹرول پمپ و سی این جی اسٹیشن منیجر فیصل حفیظ، ایڈیشنل رجسٹرار انور حسین چنا،انچارج ٹرانسپورٹ انجینئر سید ساجد حسین شاہ اورسابق ڈائریکٹر فنانس معشوق صدیقی شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسران سے پوچھ گچھ میں 90پرائیوٹ بس ٹھیکے میں انتظامیہ کا حصہ،400سے زائد بھرتیوں و ترقیوں کی جانچ پڑتال اور کس کے کہنے پر نوازا گیا سمیت دیگرسوالات کئے گئے۔ ذرائع کے افسران سے یہ بھی استفسار کیا گیا کہ شیخ الجامعہ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل سندھ یونیورسٹی کا خزانہ 70کروڑ سے زائد سرپلس سے رواں سال 78کروڑ روپے سے زائد خسارے میں کیسے آگیا۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ سندھ اینٹی کرپشن کو جامعہ میں زیرتعلیم طلبہ کی فیسوں میں بھی غبن کے شواہد بھی ملے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment