راولپنڈی(اسد اللہ ہاشمی ) عوامی شکایات پر 10ماہ میں مختلف محکموں کے 14سرکاری افسران کو گرفتا ر کر کے4 لاکھ 78 ہزار روپے بر آمد کر لیے گئے۔رواں سال محکمہ اینٹی کرپشن راولپنڈی کو 1150 درخواستیں موصول ہوئی جن میں سے 702 درخواستوں پر کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ 373درخواستیں متعلقہ محکموں کو واپس بھیج دی گئی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن یونٹ راولپنڈی نے عوامی شکایات پر آر ڈی اے،محکمہ پولیس ، محکمہ مال ،محکمہ صحت، محکمہ تعلیم، محکمہ فارسٹ ،ٹی ایم اے سمیت دیگر محکموں کے افسران و اہلکاروں کے خلاف انکوائریاں شروع کر دی ہیں ۔ 10ماہ میں 1150درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 702درخواستوں پر کارروائی کا آغا ز کر دیا گیا ہے اور 373درخواستیں محکمانہ کاروائی کے لئے ان کے متعلقہ محکموں کو بھیج دی گئی ہیں ۔ 75درخواستیں داخل دفتر کر دی گئیں۔ عوامی شکایات اور نشاندہی پر مختلف محکموں پر ریڈ کر کے 14افسران اور اہلکاروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر4 لاکھ 78ہزار روپے نقدی بر آمد کر لی ہے۔114اشتہاریوں 73دیگر افسران و اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ۔کرپشن کے الزام میں سب سے زیادہ محکمہ پولیس اور محکمہ مال کے افسران واہلکار گرفتار ہوئے۔صحت ،جنگلات، تعلیم ،ٹی ایم اے، آر ڈی اے سمیت دیگر محکموں کے افسران و اہلکاروں کوبھی گرفتار کیا گیا ۔1150انکوائریوں میں56افسران پر الزامات ثابت ہونے پر مقدمات درج کئے گئے۔ اینٹی کرپشن راولپنڈی نے گزشتہ10ماہ میں مختلف محکموں کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف702درخواستوں پر انکوائریاں شروع کر دی ہیں جبکہ 373درخواستیں محکمانہ کاروائی کے لئے ان دفاتر بھیج دی گئی ہیں 75شکایات داخل دفتر کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ سال2017 میں محکمہ اینٹی کرپشن میں 1101انکوائریاں ہوئی جس میں 56پر الزامات ثابت ہوئے اور ان پر مقدمات درج ہوئے تھے جبکہ317درخواستیں داخل دفتر کر دی گئی تھیں جبکہ مختلف محکموں کے افسران کے خلاف 6جون 2018تک699 انکوائریاں ہوئی اور189مقدمات زیر تفتیش تھے 37 افسران پر الزامات ثابت ہوئے اور26مقدمات کو خارج کر دیا گیا 5مقدمات محکمانہ کاروائی کیلئے بھیج دیے ہیں 68جبکہ مقدمات فائنل ہوئے اور121مقدمات زیر تفتیش ہیں ۔