اسلام آباد (کورٹ رپورٹر)سابق وزیر اعظم کیخلاف نیب کا فلیگ شپ ریفرنس آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ۔ خواجہ حارث نے جے آئی ٹی سربراہ اور مرکزی گواہ واجد ضیا پر گیارہویں روز جرح مکمل کر لی۔ آج تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ خواجہ حارث نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کیلئے سوالنامہ فوری فراہم کرنے کی استدعا کر دی۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر2میں فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی ۔اس موقع پر نواز شریف بھی احتساب عدالت میں موجود تھے۔خواجہ حارث نے واجدضیا سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے تفتیش کی تھی کہ نواز شریف نے چوہدری شوگر مل سے 110ملین روپے کا قرض کیوں حاصل کیا ؟۔ واجد ضیا کا کہنا تھا کہ ہمیں صرف 60ملین روپے سے متعلق معلوم ہوا تھا اور اس 60ملین میں سے 50ملین روپے نواز شریف نے نیب کو دئیے ہیں۔خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا آپ نے جاننے کی کوشش کی کہ نواز شریف نے نیب کو یہ رقم کیوں دی ؟ واجد ضیا نے کہا کہ مجھے ریکارڈ دیکھ کر بتانا ہو گا۔خواجہ حارث نے کہا کہ یہ کوئی ایسا سوال نہیں کہ آپ ریکارڈ دیکھیں کیونکہ اتنی بڑی بات سن کر آپ کے کان نہیں کھڑے ہوئے کہ نواز شریف نے نیب کو رقم کیوں دی ؟عدالت نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ واجد ضیا کو ریکارڈ دیکھ لینے دیں کون سا یہ پہلی بار ہے، یہ 100بار تو ریکارڈ دیکھ چکے ہیں۔واجد ضیا نے کہا کہ عرفان منگی سے پوچھا تھا کہ نواز شریف نے یہ رقم کیوں دی تو انہوں نے جواب میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی ایک کاپی فراہم کی تھی جو والیم نائن کے صفحہ 362سے صفحہ 375پر موجود ہے۔خواجہ حارث نے سوال کیا کہ یہ آپ کو کب پتہ چلا کہ نواز شریف کی طرف سے نیب کو 50ملین روپے دئیے گئے ہیں ؟ واجد ضیا نے کہا کہ یہ ابھی مجھے ٹھیک سے یاد نہیں کہ کس دن پتہ چلا تاہم ہم نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو پڑھا تھا۔خواجہ حارث نے کہا کہ کیا فیصلہ پڑھنے کے بعد آپ کے نوٹس میں آیا کہ نواز شریف کی طرف سے 50نہیں 110ملین روپے نیب کو دیے گئے تھے ؟ جس پر واجد ضیا نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی جانب سے نیب کو رقم جرمانے کی مد میں انسداد دہشتگردی کراچی کی عدالت اور احتساب عدالت اٹک کے فیصلوں کے بعد دی گئی تھی جب کہ ہمارے نوٹس میں آیا تھا کہ نیب یہ رقم لینے کا مجاز نہیں تھا۔خواجہ حارث کی جانب سے واجد ضیا پر جرح مکمل ہونے کے بعد اب کیس کے تفتیشی افسر کامران آج اپنا بیان قلمبند کرائیں گے۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے العزیزیہ سٹیل مل ریفرنس میں سوالنامہ فراہم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ سوالنامہ فراہم کر دیں تو ہم اگلے دن جواب جمع کرا دیں گے۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کو سوالنامہ فراہم کیے جانے پر ہمیں اعتراض ہے۔خواجہ حارث نے کہا کہ با وثوق ذرائع سے ہمیں معلوم ہوا ہے کہ پراسیکیوشن کو سوالنامہ فراہم کر دیا گیا ہے تو پھر ہمیں بھی سوالنامہ ملنا چاہیے۔