اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور حکومتی ارکان کے مابین شدید تلخ کلامی اور گالم گلوچ ہوئی ۔جس کی وجہ سے اسپیکر قومی اسمبلی کو مجبوراً اجلاس کی کارروائی منگل تک کے لیے معطل کرنا پڑی۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان کی جانب سے جملے کسے گئے ۔ وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کے اظہار خیال کے دوران اپوزیشن بنچوں سے جملے بازی پر پرویز خٹک غصے میں آگئے۔پرویز خٹک نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ اپوزیشن ماحول ٹھیک کرے، آپ کا کوئی رکن ماحول خراب کرے تو اسے روکیں اور ہمارا رکن ماحول خراب کرے تو ہم اسے روکیں گے۔ پی ٹی آئی کے رکن عبدالمجید خان نیازی اپوزیشن سے بار بار الجھتے رہے، پہلے احسن اقبال کے ساتھ الجھے اور لڑائی کے لیے آگے بڑھے تو حکومتی چیف وہیب عامر ڈوگر نے انہیں پکڑ کر نشست پر بٹھا دیا۔شازیہ مری کی حکومت پر تنقید پر بھی عبدالمجید نیازی جذباتی ہو گئے اور شازیہ مری سے بھی تکرار کرتے رہے، اس طرح ایوان میں ہنگامہ شروع ہوا تو حکومتی رکن نے نازیبا الفاظ بھی استعمال کیے جس پر پیپلز پارٹی کے رفیع اللہ شاہ بھی طیش میں آ گئے اور پی ٹی آئی رکن کو مارنے کے لیے دوڑ پڑے۔رفیع اللہ شاہ کو روکنے کے لیے اپوزیشن ارکان کی بھی دوڑیں لگ گئیں۔ دوسری طرف مجید نیازی کو حکومتی ارکان نے پکڑ رکھا تھا، ہنگامہ بڑھا تو مجبور ہو کر سپیکر نے دونوں ارکان کو ایوان سے باہر نکالنے کا حکم دیا۔