اکاونٹس کی آن لائن ہیکنگ کے واقعات میں اضافہ

اسلام آباد(امت نیوز)بینک اکائونٹس کی آن لائن ہیکنگ کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے،سابق سائنسدان سمیت 220 افراد کا بینک اکاؤنٹ ہیک کر کے لاکھوں روپے نکلوا لئے گئے، شنوائی نہ ہونے پر سابق سائنسدان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔سائبر سکیورٹی ماہرین نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ ٹیلی فون پر شناختی کارڈ نمبر، بینک اکاؤنٹ نمبر، کریٹ یا ڈیبٹ کارڈ نمبر دینے سے گریز کریں۔تفصیلات کے مطابق کہوٹہ ریسرچ لیبارٹری کے سابق سائنسدان یوسف خلجی کی جانب سے درخواست عدالت عظمیٰ کے انسانی حقوق سیل میں دائر کی گئی جس میں موقف اپنایا گیا کہ ان کے بینک اکاؤنٹ کو ہیک کر کے 17 گھنٹے میں پنشن اور گریجویٹی کے 30 لاکھ روپے نکلوائے گئے۔یوسف خلجی کا کہنا ہے کہ انہوں نے بینک اور ایف آئی اے سے رابطہ سے کیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان لوٹی گئی رقم واپس دلوائیں۔علاوہ ازیں پشاور کاشہری روح الامین بھی آن لائن بینکنگ فراڈ کا نشانہ بنا، متاثرہ شہری کا کہناہے کہ میں نے کبھی آن لائن بینکنگ نہیں کی لیکن ایک فون کال آئی تھی جس پر اپنے اکاؤنٹ کی تفصیلات فراہم کی تھیں۔ 20 منٹ بعد اکاؤنٹ سے ڈھائی لاکھ روپے نکال لیے گئے۔نجی ٹی وی کے مطابق آن لائن فراڈ کے واقعات میں تیزی آئی ہے۔ اگست، ستمبر اور اکتوبر میں صرف خیبر پختونخوا میں 220 افراد نشانہ بنے، 100 افرادصرف پشاور ریجن میں شکار ہوئے۔یہ نیٹ ورک راجن پور، منڈی بہاء الدین، سرگودھا اورلاہور سے آپریٹ کیا جاتاہے اور جن افراد کو لوٹا گیا ہے ان میں اعلیٰ سرکاری افسران بھی شامل ہیں۔سوات، نوشہرہ، تیمرگرہ اور دیر میں بھی آن لائن لوٹ مار ہوئی ہے۔ یہ گروہ معلومات حاصل کرنے کے 20 منٹ بعد رقم اپنے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کرلیتا ہے۔

Comments (0)
Add Comment