رسالپور (نامہ نگار )اکوڑہ خٹک میں تیسرے روز بھی فضا سوگوار رہی جبکہ مولانا سمیع الحق شہید کی رسم قل ادا کی گئی پیر کےروز بھی لوگ فاتحہ خوانی کیلئے دارلعلوم حقانیہ میں آمد جاری رہی آج مجلس شوریٰ کا اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں دارلعلوم کے نئے مہتمم مولانا انوارالحق کا نام فائنل کر دیا گیاتفصیلات کے مطابق اکوڑہ خٹک میں آج تیسرے روز بھی فضا سوگوار رہی جبکہ مولانا سمیع الحق شہید کی رسم قل ادا کر دی گئی آج بھی دارلعلوم حقانیہ میں لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا جس میں سیاسی شخصیات نے شرکت کی مولانا حامد الحق سے تعزیت کیلئے پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان ، بابر اعوان، مسلم لیگ ن کے رہنما پیر صابر شاہ نے دارلعلوم حقانیہ میں مولانا سمیع الحق کیلئے فاتحہ خوانی کی مولانا سمیع الحق کی قبر پر قرآن خوانی بھی کی گئی۔ اس موقع پر جے یو آئی رہنما مولانا حسین احمد مدنی ایڈووکیٹ نے شہید کو انکی دینی، مذہبی، علمی اور مجاہدانہ کردار پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر مہتمم دارالعلوم حقانیہ شیخ الحدیث مولانا انوار الحق ، نائب مہتمم سابق ایم این اے مولانا حامد الحق حقانی ، سابق ایم این اے مولانا شاہ عبدالعزیز ، مہتمم جامعہ اشرفیہ مولانا ارشد علی قریشی ،مولانا سلمان الحق حقانی ،مولانا عرفان الحق حقانی اور دیگر جید علماء کرام و مشائخ عظام،صوبائی وزراء، ممبران قومی و صوبائی کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔اجتماع کے اختتام پر ہزار.وں علماء، سیاسی رہنماؤں دانشوروں اور قائدین کی موجودگی میں مولانا صاحبزادہ فضل الرحیم، اوردارالعلوم حقانیہ کے اساتذہ نے دارالعلوم حقانیہ کے مہتمم کے طورپر مولانا انوار الحق اورنائب مہتمم کے طورپر مولانا حامد الحق حقانی کی دستار بندی کرتے ہوئے انہیں مولانا سمیع الحق کا علمی اوردارالعلوم حقانیہ کے لئے انتظامی جانشین مقرر کیا، اوردعا کی کہ ان کی قیادت میں دارالعلوم پہلے سے زیادہ ترقی کرے او رعلوم نبوت کا یہاں سے جاری فیضان چاردانگ عالم میں پھیلتا رہے ۔بعد ازاں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی قائدین مولانا عبدالرؤف فاروقی ،مولانا بشیر احمد شاد، مولانا سید یوسف شاہ، مولانا شاہ عبدالعزیز ،مولانا عبدالخالق ،مولانا فہیم الحسن تھانوی اور جمعیت کے مرکزی اور صوبائی قائدین کی مشترکہ پریس کانفرنس میں اپنی جماعتی اور سیاسی پالیسی کا اعلان کیا۔جمعیت علماء اسلام کی مرکزی مجلس عاملہ اور چاروں صوبوں کے نمائندوں کا ہنگامی اجلاس آج دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں منعقد ہوا جس میں قائد جمعیت حضرت مولاناسمیع الحق کی شہادت اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا، اجلاس میں کئی فیصلے بھی کئے گئے ۔ جن کے مطابق جمعیت علماء اسلام ناموس رسالت کی حفاظت کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی،حکومت اورا سکے مقتدر اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مولاناسمیع الحق شہید کے قتل کی سازش کو بے نقاب کریں اور قاتلوں کو تلاش کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں، ، جمعیت کی مرکزی مجلس شوریٰ کا جلاس 11-12 نومبر کو لاہور میں منعقد ہوگا جس میں مولانا کی شہادت ا ور اس سلسلے میں حکومتی ذمہ داری کے متعلق آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ ۔ ملک بھر میں مولانا کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لئے سیمنار تقریبات اور اجتماعات منعقد کئے جائیں گے۔ اور ان کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا جائے گا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا حامد الحق حقانی نے واضح کیا کہ مولانا شہید کا مشن جاری رکھا جائے گا، جو قوتیں ان پر حملے میں ملوث ہیں ان کا تعاقب کریں گے، انہوں نے کہاکہ مولانا، اسلام دشمن قوتوں کا ہدف تھے، اور ناموس رسالت کی حفاظت میں انہیں شہید کیا گیا ہے ، مختلف ملکوں اور ابلیسی ایجنڈوں کی طرف سے ان کی شہادت کے سانحے کا رخ موڑنے کی جو کوشش کی جارہی ہے اس کا ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، انہوں نے منفی پروپیگنڈہ کرنے والوں کو وارننگ دی کہ جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈہ بند کردیں، ہم حقائق بھی سامنے لائیں گے اور مولانا کی شہادت میں ملوث کرداروں کو بھی بے نقاب کریں گے ۔