کراچی/ راولپنڈی(اسٹاف رپورٹر / نمائندگان امت) حکومت نے تحریک لبیک سےمعاہدے بچانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔پنجاب حکومت کے تحریک لبیک سے دوبارہ مذاکرات ہوئے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے مقدمات کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی بنادی ہے ۔ تحریک لبیک کے وفد نے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت اور ایڈیشنل آئی جی پنجاب اظہر و دیگر حکام سے پنجاب سیکریٹریٹ میں ملاقات کی ہے ۔وزارت داخلہ نے ملک بھر میں کریک ڈاؤن کے دوران ہنگامہ آرائی و توڑ پھوڑ کے الزام میں 2ہزار سے زائد افراد گرفتار کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔ عدالتوں میں پیش کئے گئےکچھ افراد جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کئے گئے ،جبکہ متعدد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا گیا ہے ۔ دھرنوں و احتجاج کے دوران سندھ بھر کے مختلف تھانوں میں 39 ایف آئی آرز درج کی گئیں جن میں61ملزمان نامزد ہیں جبکہ 7ملزم گرفتار ہوئے۔کراچی کےضلع ساؤتھ میں4،ایسٹ3، ملیر 6، کورنگی15،غربی میں ایک اور ضلع وسطی میں5کیسز درج ہوئے۔شہید بینظیرآباد، سکھر و گھوٹکی اضلاع میں ایک ایک جبکہ کشمور میں2مقدمات درج کئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق دوبارہ احتجاج کی دھمکی سامنے آنے پر پنجاب حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں ۔حکومت نے مقدمات کاجائزہ لینے کیلئے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی سربراہی میں کمیٹی بنادی جو وزیر اعلیٰ پنجاب کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔‘‘امت ’’کو باخبر ذرائع نے بتایا کہ نمازعشا کے بعد ہونے والے مذاکرات کا دوسرا دور رات گئے تک جاری رہا ۔ تحریک لبیک کی جانب سے نائب امیر پیر ظہیر الحسن شاہ،ناظم اعلی مولانا وحید نور،ناظم نشرواشاعت پیر اعجازاشرفی،علامہ فاروق الحسن ، شیخ اظہر رضوی، ڈاکٹر شفیق امینی ، غلام غوث بغدادی اور پنجاب حکومت کی جانب سے وزیر قانون راجہ بشارت،سیکریٹری داخلہ پنجاب سمیت دیگر حکام نے شرکت کی ۔ ترجمان تحریک لبیک پیر اعجاز اشرفی کے مطابق تحریک لبیک کا ایجنڈا معاہدہ پرعملدرآمداورگرفتار کارکنان کی فوری رہائی ہے ۔پیر کو تحریک لبیک کے وفد کی وزیر قانون راجہ بشارت اور ایڈیشنل آئی جی اظہر و دیگر سےپنجاب سیکریٹریٹ میں ملاقات بھی ہوئی ہے ۔ملاقات میں وزیر قانون کی جانب سے وفد کو معاہدہ پر ہر صورت عملدرآمد کرانے اور پولیس چھاپے بند کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ وفد کو یقین دلایا گیا کہ گرفتار کارکنان 24 گھنٹے کے اندر رہا کر دیئے جائیں گے ۔عورتوں اور بچوں پر درج مقدمات فوری خارج کئے جائیں گے ۔تحریک لبیک کےوفد کا اس موقع پر کہنا تھا کہ تحفظ ناموس رسالت کی تحریک کو کچھ عاقبت نا اندیش وزرا جلاؤ گھیراؤ کی تحریک بنانے کا ڈرامہ رچا رہے ہیں ،جسے فی الفور بند کیا جائے۔ وفاقی وزارت داخلہ نے دھرنوں کے دوران سرکاری ونجی املاک کو نقصان پہنچانے کے مقدمات میں شہرشہرچھاپوں کے دوران 2ہزار ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے ۔اسلام آباد میں500 مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کر کے120 سے زائد رہنما و کارکنان گرفتار کئے گئے ۔بیشتر تھانوں کے ایس ایچ اوز نے اپنی مدعیت میں مقدمات درج کر کے ملزمان نامزد کئے ۔انسداد دہشت گردی عدالت نے دھرنے کے الزام میں گرفتار26 میں سے 10 کو 3روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا جبکہ 16 کو جیل بھجوا دیا ۔ کار سرکار میں مداخلت کے الزام میں اب تک 50 سے زائد ملزمان کو جیل بھیجا جا چکا ہے ۔بی بی سی کے مطابق تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان معاہدے کے بعد وہ لوگ فوری چھوڑ دیئے گئے تھے جن پر کیس نہیں بنائے گئے تھے ۔تاہم 3گھنٹے بعد ہی اعلی حکام نے ان کی دوبارہ گرفتاری کا حکم دیا ۔چھوڑے جانے والے ملزمان میں سے بہت سوں کے نام پتہ درج نہیں کئے گئے تھے اور اب ان کی گرفتاری میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ افراد جو صرف مظاہروں میں شریک تھے لیکن ان پر املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام نہیں ،ان کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمات درج کیے گئے ۔دریں اثنا پیر کو انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پولیس اہلکاروں پر تشدد اور وردی پھاڑنے پر گرفتار تحریک لبیک پاکستان کے8 کارکنوں اشتیاق، عمران، فیاض، افضل، فرحان، جہانزیب، دانیال اور ماجد کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا ۔لاہور پولیس نے سوشل میڈیا،سی سی ٹی وی کیمروں اور نادرا کی مدد سے 52 افراد گرفتار کئے ۔تھانہ سول لائن میں تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آر بھی سیل کردی گئی ہے۔ضلع گجرات کے18 تھانوں میں500مظاہرین کیخلاف مقدمات درج ہوئے ۔ ان میں سے 128 افراد نامزد اور 372 نامعلوم ملزمان شامل ہیں۔پنڈ داد خان میں 27 نامزد20 نامعلوم ملزمان پر مقدمہ درج ہوا۔قصور پولیس نے200 نامعلوم ملزمان پر مقدمہ بنایا۔ ڈی ایس پی پتوکی سمیت7اہلکاروں کو زخمی کرنے کے الزام میں 15 ملزم جبکہ شیخوپورہ میں جلاؤ ، گھیراؤ و توڑ پھوڑ میں ملوث 70 سے زائد ملزمان گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ان میں حمزہ نامی ملزم بھی شامل ہے جس نے موٹر وے پر گاڑیوں کو آگ لگائی تھی۔پشاور میں بھی پر تشدد واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کو سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کا جائزہ لینے اور املاک کو نقصان پہنچانے والوں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کا حکم دیا ہے ۔مانانوالہ میں پولیس نے دھرنا دینے پر 60 افراد کیخلاف مقدمہ درج کر کے6کو گرفتار کرلیا۔ سرگودھا میں اشتعال انگیز تقاریر پر سابق لیگی رکن قومی اسمبلی اسلم کچھیلا سمیت 270 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
٭٭٭٭٭