کراچی(اسٹاف رپورٹر) واٹر کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے صنعتی پلاٹوں پر کمرشل سرگرمیوں سے متعلق فتح ٹیکسٹائل مل کے مالک کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئےاس کے ریسٹورنٹس بند کرنے کا حکم دیدیاہے ۔کمیشن نے ڈینم انٹرنیشل کے مالک کو ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ عمل نہ کئے جانے پر فیکٹری سیل کردی جائے گی۔واٹر بورڈ حکام کو تمام شہریوں کو یکساں پانی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں کارروائی کے موقع پر واٹر کمیشن کے روبرو صنعتی پلاٹوں پر کمرشل سرگرمیوں کے حوالے سے فتح ٹیکسٹائل مل کا نمائندہ اور پولیس افسر پیش ہوئے۔کمیشن نےٹیکسٹائل مل مالک کی عدم پیشی پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر نہ آنے پر ان کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیں گے۔کمیشن نے فتح ٹیکسٹائل مل کی جانب سے صنعتی اراضی پر ریسٹورنٹس / ہوٹلز فوری بند نہ کرنے پر سیل کرنے کا انتباہ دیا۔صنعتی فضلہ بغیر ٹریٹمنٹ کے نالے میں پھینکنے کے معاملے پر ڈینم انٹرنیشنل کا مالک پیش ہوا۔ جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے کہا کہ ایک انسانی جان بچانے کیلئے100 فیکٹریاں بھی بند کی جا سکتی ہیں۔اس پر ڈینم انٹرنیشنل کے کنسلٹنٹ نے بتایا کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی مین لائن چوک ہوجاتی ہے جسے ہم ہر ماہ خود صاف کراتے ہیں تاہم پروڈکشن نہیں روک سکتے۔ کمیشن کے سربراہ نے اس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ انسانی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں اور کہتے ہیں پکہ روڈکشن کیسے روک سکتے ہیں؟۔فیکٹری کو اسی وقت سیل کرنے کا حکم دیا جاسکتا ہے۔ کمیشن نے فیکٹری مالکان کو ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کیلئے ایک ہفتے کی آخری مہلت دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ پلانٹ نہ لگنے پر فیکٹری سیل کردی جائے گی۔اس موقع پر فیکٹری مالکان کو فضلہ فیکٹری سے باہر نہیں آنے کی تحریر دینے کا حکم دیا ۔نارتھ کراچی کے مختلف سیکٹرز میں پانی کی قلت کے معاملے پر ایم ڈی واٹر بورڈ نے اعتراف کیا ماضی میں سیاسی مداخلت پر غیر قانونی کنکشن دیئے گئے۔ لیکن اب سیاسی مداخلت ختم ہو چکی۔کمیشن نے کہا کہ کسی کو دو دو ہفتے بعد اور کسی کو 24 گھنٹے پانی دینے کے بجائےسب کو یکساں پانی کی فراہمی یقینی بنائے۔ اسی دوران پانی کی قلت سے متعلق نارتھ کراچی کی خواتین کی بڑی تعداد کمیشن پہنچ گئیں جن کا کہنا تھا کہ انہیں کئی کئی روز بعد پانی دیا جاتا ہے۔ مردوں کو غسل دینے کے لیے پانی تک نہیں ملتا۔ پانی پیسے والے کو ملتا ہے۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے اعتراف کیا کہ نارتھ کراچی کو 11 روز بعد پانی دیا جا رہا ہے۔اس پر ر امیر ہانی مسلم نے کہا ہکہ 6 لوگوں کو پانی ملے اور 600 لوگ محروم رہیں ،یہ کہاں کا انصاف ہے۔ کمیشن نے متعلقہ ایکسین کو طلب کرتے ہوئے کارروائی 7 نومبر تک ملتوی کردی۔