کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ ٹاؤن میں قتل ہونے والے نوجوان کی ماں نے دوران حراست اعتراف کیا کہ اسکے آشنا نے فائرنگ کرکے میرے جوان بیٹے کو قتل کیا اور موقع سے فرار ہوگیا۔ مقتول جواد کی ماں گل ناز نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ شبیر کباڑیہ سے محبت کرتی تھی اور انکے درمیان ناجائز تعلقات تھے۔پیر کو میں شبیر سے نکاح کرنا چاہتی تھی جس پر علاقے کے مولانا مجھے اپنے بیٹے کو ساتھ لانا کیلئے کہا کہ اگر تمہارا بیٹا نکاح میں موجود ہوگا تو میں نکاح پڑھاؤں گا جس پر میں اپنے جوان بیٹے جواد کو لے کر شبیر کے گھر پہنچی تو میرے بیٹے جواد کا میرے شبیر سے جھگڑا ہوگیا اور اس دوران ان دونوں نے ایک دوسرے کو مارنا شروع کردیا اسی دوران شبیر نے گھر میں رکھی پستول نکال کر میرے بیٹے کو قتل کردیا، میں اور شبیر جواد کی لاش لے کر قریبی اسپتال پہنچے تو ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کردی جس پر گھبرا گئی اور شبیر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔میں نے جواد کے قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی اور اپنے چھوٹے بیٹے سے پولیس کو جھوٹا بیان دلوایا کہ ہم لوگ شبیر کے گھر ملنے کیلئے آئے تھے کہ بڑے بھائی جواد نے پستول سے گولی مار کر خودکشی کرلی۔ایس ایچ او فلک شیر نے بتایا کہ مقتولہ کی ماں انتہائی شاطر ہے اور اس نے قتل کے واقعہ کو خودکشی کا رنگ دینے کیلئے پلاننگ کی اور اپنے چھوٹے بیٹے سے جھوٹا بیان دلوایا۔ پولیس نے گل ناز سے سختی سے تفتیش کی تو اس نے دوران تفتیش اپنے آشنا کے ذریعے بیٹے کو قتل کروانے کا اعتراف کرلیا۔