کائنات کاقدیم ترین ساڑھے 13ارب سال پراناستارہ دریافت

پیساڈینا(امت نیوز)ماہرین نے کائنات کے ایک گوشے میں قدیم ترین ستاروں میں سے ایک دریافت کیاہے جومبینہ بگ بینگ کے عمل کے بعد کائنات کی پیدائش کے فوراً بعد وجود میں آیا تھا،یہ ستارہ ساڑھے 13ارب سال پرانا ہے۔ماہرین نے کہا ہے کہ یہ ستارہ ہماری ملکی وے کہکشاں کے پڑوس میں موجود ہے اوراس خبرکا یہ پہلو سب سے حیرت انگیز ہے۔ فلکیات دانوں نے اسے2MASS J18082002–5104378 B کا پیچیدہ نام دیا ہے اورشاید یہ اب تک ہماری معلومات کے مطابق کائنات کا سب سے پرانا ستارہ بھی ہوسکتا ہے۔اس کا اہم ثبوت یہ ہے کہ ابتدائی کائنات میں دھاتیں موجود نہیں تھیں اوراس نودریافت ستارے میں ہماری اب تک کی معلومات کے مطابق سب سے کم دھاتیں ملی ہیں۔ کائناتی ارتقا کے تحت پہلی نسل کے ستاروں میں دھیرے دھیرے دھاتیں بننا شروع ہوئیں جو ان کے ہولناک اختتام پر پھٹ پڑنے سے پوری کائنات میں پھیلتی چلی گئیں۔یہ ستارہ کہکشاں کے کنارے پر موجود ہے اور اس کی کمیت ہمارے سورج کے 10فیصد حصے کے برابر ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ اس ستارے کو دیکھ کر بہت حد تک ہمیں ابتدائی کائنات اور ستاروں کو جاننے میں بھرپور مدد ملے گی۔

Comments (0)
Add Comment