لاڑکانہ/ ڈہرکی/ ٹھارو شاہ (نمائندگان) رشتے کے تنازعات پر لاڑکانہ، ڈہرکی اور ٹھارو شاہ میں 3 افراد کو قتل کر دیا گیا۔ لاڑکانہ میں وارہ تھانہ کی حدود نصیرآباد روڈ پر مسلح افراد نے فائرنگ کرکے وارہ تحصیل کے گاؤں کمن چانڈیو کا رہائشی 50 سالہ ربنواز چانڈیو کو قتل کردیا۔ اطلاع پر حد کے تھانہ کی پولیس نے پہنچ کی لاش کو لاڑکانہ چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا ۔ جہاں مقتول کے موت کی تصدیق کے بعد لاش ورثا کے حوالے کی گئی۔ اس موقع پر مقتول کے ورثا عبدالغفار چانڈیو نے بتایا کہ ہمارا اپنے ہی برادری سے رشتہ داری کا پرانہ تنازعہ چل رہا ہے ، جس معاملے پر چانڈیہ برادری کے مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ربنواز چانڈیو کو قتل کیا ہے۔ دہرکی میں بھی رشتہ کے دیرینہ تنازع پر دوگرپوں میں تصادم کے دوران شدید فائرنگ کے نتیجہ میں گولیاں لگنے سے 19سالہ نوجوان وجاہت گرگیج ہلاک ہوگیا۔ مقتول کے ورثا نے قاتلوں کی عدم گرفتاری اورمقدمہ درج نہ ہونے پرقومی شاہرہ پرلاش رکھ کراحتجاجی مظاہرہ کیا اوردھرنا دیا ، جس سے سندھ اور پنجاب سے آنے جانے والی ٹریفک معطل ہو گئی۔ روڈکے دونوں اطراف میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ادھر ٹھارو شاہ میں بھی کمال ڈیرو کے رہائشی ہری پور محلے میں عارضی رہائش پذیر شاہد ولد علی نواز سولنگی کو دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار نامعلوم مسلح افراد گولیاں مار کر قتل کرکے فرار ہوگئے۔ معلوم ہوا ہے کہ کمال ڈیرو میں شاہد سولنگی کا اپنی برادری کے ساتھ رشتے پر تنازعہ چل رہا تھا اور قتل بھی اسی کا شاخسانہ ہے ، جبکہ مقتول کے ورثا کی نشاندہی پر ٹھارو شاہ پولیس کی بھاری نفری نے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے علاقے کی مختلف جگہوں پر چھاپے مارے، مگر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ تینوں واقعات کے مقدمات درج نہیں ہوئے تھے۔ ٹھارو شاہ کے وارڈ نمبر ایک میں گلی کے تنازعے پر سولنگی برادری کے دو گروہوں میں تصادم جس میں ڈندے اور کلہاڑیوں کے آزادانہ استعمال سے ایک خاتون فاطمہ سولنگی سمیت سجن سولنگی اور احمد خان سولنگی شدید زخمی ہوگئے ، جنھیں ٹھارو شاہ اسپتال میں زخمی حالت میں داخل کیا گیا ، جبکہ 4 افراد پریل سولنگی اور 3نامعلوم افراد پر این سی داخل کی گئی کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔