اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) اقتصادی رابطہ کمیٹی نےپاکستان اسٹیل مل کی نجکاری کے بجائے چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے پلان طلب کرلیا ہے ملازمین کیلئےایک ماہ کی تنخواہ کی منظوری دےدی ہےجبکہ سٹیل مل کے پینشنرزکی بیواوں کیلئےایک ارب روپےادا کیے جائیں گے۔یوریا کھاد کی کمی پر قابو پانے کے لیے 50 ہزار ٹن کھاد درآمد کی جائے گی گندم کی امدادی قیمت 1300 روپے فی من مقرر کردی گئی ہے ۔ وزیرخزانہ اسد عمر کی سربراہی میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کےاجلاس میں اقتصادی کمیٹی نے اسٹیل ملز کے ملازمین کو ستمبرکےمہینےکی تنخواہ فوری جاری کرنے کی ہدایت کر دی جب کہ سٹیل ملز کے ملازمین کی آئندہ تین ماہ کی تنخواہ بھی جاری کر دی جائےگی اسٹیل ملز کوجلد ازجلد آپریشنل بنانے کےاحکامات جاری کردیے گئے۔وزیر خزانہ اسدعمرنےکہا کہ اسٹیل ملز کو نجکاری پروگرام سےنکال دیا گیاہے، اسٹیل ملزکی نجکاری اب نہیں ہوگی،وزارت صنعت و پیداروار فوری طور پر اسٹیل ملز کو چلانے کا پلان لے کر آئے،اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 50ہزار ٹن یوریا درآمد کرنے کی منظوری دے دی جبکہ مزید پچاس ہزار ٹن جنوری میں درآمدکی جائے گی۔ کھاد کی مقامی پیدا وار شروع کرنے کے لئے فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگری ٹیک فرٹیلائزر کو گیس کی فراہمی کی اجازت دے دی گئی اجلاس میں پاکستان اسٹیٹ آئل کو سرکلر ڈیٹ کی مد میں پچاس ارب روپے کی ریلز کا معاملہ موخر کردیا گیا تاہم ملک میں موجود اسلامی کمرشل بینکوں نے تیل کی درآمد کو فنانس کرنے کی حامی بھری ہے۔تقریبا تیرہ اسلامی بینکوں کا کنسورشیم پی ایس او کو دو سو ارب روپے کی فنانسنگ کرے گا. سارک فوڈ بینک میں پاکستان گندم 40کی بجائے 80ہزار ٹن فراہم کرے گاچینی کی صنعت میں ٹیکس چوری سے متعلق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے ساتھ معاملہ اٹھانے کی ہدایت کردی سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ بھی ای سی سی میں زیرغورآیاسرکاری حکام نےکمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سیمنٹ کی قیمتوں میں حالیہ اضافےمیں ڈیلرز ملوث ہیں سیمنٹ کی ملک میں کوئی قلت نہیں ہے سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ انتظامی مسئلہ ہے کمیٹی نے صوبائی اور مقامی حکومتوں کو قیمتوں میں اضافہ روکنے کے احکامات جاری کردیئےہیں۔