اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)جےآئی ٹی نےاعظم سواتی کےخلاف تحقیقات شروع کردیں۔ڈی جی نیب کی سربراہی میں قائم3رکنی جےآئی ٹی کااعظم سواتی کےفارم ہاؤس کا دورہ کیا۔ےآئی ٹی میں ایف آئی اےکے ڈائریکٹرمیراویس نیازاورآئی بی کےاحمدرضوان بھی شامل ہیں۔ ٹیم نے وفاقی وزیر کےفارم ہاؤس اوراس سےملحقہ زمین کاجائزہ لیا۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے فارم ہاؤس کے قریب آباد متاثرہ خاندان کی رہائش گاہ کا بھی جائزہ لیا۔جے آئی ٹی 14روز میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گیجےآئی ٹی نے سابق آئی جی جان محمداورمتعلقہ پولیس افسران اورمتاثرہ افراد کے بیانات بھی ریکارڈ کرے گیسی ڈی اےسےاعظم سواتی کے فارم ہاؤس اوراس سےملحقہ اراضی کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ سپریم کورٹ کی طرف سے مرتب کیے گئے قواعدوضوابط کے مطابق تحقیقاتی ٹیم سے کہا گیا ہے کہ سب سے پہلے وہ ان حقائق کا پتہ چلائے جس کی وجہ سے آئی جی اسلام آباد پولیس جان محمد کا تبادلہ کیا گیا۔ قواعد وضوابط میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کے ارکان اس بارے میں بھی معلومات حاصل کریں کہ وفاقی وزیر اعظم سواتی نے اپنے مخالفین کے خلاف کارروائی کے لیے پولیس کو متحرک کرنے میں کیا کردار ادا کیا۔سپریم کورٹ نے ٹیم کے ارکان کو یہ حکم بھی دیا ہے کہ وہ اس بارے میں بھی چھان بین کریں کہ کیا اعظم سواتی نے بطور وفاقی وزیر کسی بھی سرکاری ادارے سے کام لینے کے لیے اپنے اختیارت کا ناجائز استعمال تو نہیں کیا۔سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ جے آئی ٹی کے ارکان اس بارے میں بھی تحقیقات کریں کہ کیا اعظم سواتی کے اثاثے ان کے ذرائع آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں یا نہیں۔