اربوں کی چینی غائب کرنے کے کیس میں انور مجید کے اہلخانہ کی ضمانتیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر) بینکنگ کورٹ نے اومنی گروپ کی شوگر ملز سے اربوں روپے کی چینی غائب کرنے کے کیس میں ملزمان عبدالغنی مجید، علی کمال مجید، ذوالقرنین مجید، صائمہ مجید، منہال مجید اور نمر مجید کی فی کس10،10 لاکھ روپے کے مچلکوں پر عبوری ضمانتیں منظور کرلیں، جبکہ جعلی دستاویزات پر پلاٹ الاٹ کرنے کے الزام میں سابق چیف سیکریٹری سندھ و دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق اربوں کی چینی غائب ہونے کی درخواستوں پر سربراہ اومنی گروپ انور مجید کی بیٹی، بیٹوں و دیگر اہلخانہ نے گرفتاری سے بچنے کیلئے بدھ کو عدالت سے رجوع کیا ۔ وکیل صفائی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ان کے موکلین تعاون کیلئے تیار ہیں، استدعا ہے کہ ان کی عبوری ضمانتیں منظور کی جائیں، جس پر عدالت نےعبدالغنی مجید، علی کمال مجید، ذوالقرنین مجید، صائمہ مجید، منہال مجید اور نمر مجید کو فی کس 10،10لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے عبوری ضمانتیں منظور کرلیں۔ قبل ازیں 2بینکوں نے اومنی گروپ کیخلاف کرمنل ایکٹ کے تحت درخواستیں جمع کرائی تھیں، جن میں موقف اپنایا گیا تھا کہ بینک شورٹی کیلئے رکھا چینی کا اسٹاک غائب کرنے پر اومنی گروپ کی 7شوگر ملز کے سی ای اوز و ڈائریکٹرز کیخلاف کارروائی کی جائے۔ بینکوں کو بتائے بغیر مطلوبہ اسٹاک غائب کرنا جرم ہے۔ احتساب عدالت میں سابق چیف سیکریٹری و دیگر ملزمان کیخلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی، صدیق میمن سمیت دیگر ملزمان احتساب عدالت پیش ہوئے۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 26نومبرتک ملتوی کردی ہے۔ آئندہ سماعت پر ملزمان کیخلاف فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔ نیب کے مطابق ملزمان پر کورنگی کی 6ایکڑ زمین جعلی دستاویزات پر الاٹ کرکے خزانے کو 55کروڑ سے زائد کا نقصان پہچانے کا الزام ہے۔ ریفرنس میں سابق چیف سیکریٹری، سابق سیکریٹری لینڈ یوٹیلائزیشن غلام عباس سومرو سمیت دیگر ملزمان نامزد ہیں۔ عدالت پہلے ہی ریفرنس میں مفرور 9ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر چکی ہے، جبکہ سابق چیف سیکریٹری سمیت 3ملزمان ضمانت پر رہا ہیں۔

Comments (0)
Add Comment