اسلام آباد(خبرنگارخصوصی)تحریک لبیک کے ساتھ معاہدے پرحکمران جماعت 2گروپوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔ایک گروپ معاہدے کے خاتمے جبکہ دوسرا گروپ اس پر عملدرآمد کاحامی ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تحریک لبیک کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سمجھتے ہیں کہ تحریک لبیک اور حکومت کے مابین معاہدے کوسبوتاژ کرکے بعض سیاسی جماعتیں پوائنٹ سکورنگ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف تحریک شروع کرنے کا منصوبہ بندی رکھتی ہیں جن کوتحریک انصاف میں موجودلبرل عناصر کی بھی حمایت حاصل ہے جبکہ پی ٹی آئی کاایک گروپ تحریک لبیک کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر ہرصورت عملدرآمد کا حامی ہے۔وزیراعظم نے دونوں گروپوں کی رائے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ تحریک لبیک کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی پاسداری کی جائے۔ذرائع کے مطابق حکومت نے تحریک لبیک کے ساتھ کئے گئے معاہدے پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد 3وزراپرمشتمل حکومتی اور تحریک لبیک وفد کے مابین اسلام آباد میں مذاکرات ہوئے جن میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق فریقین میں طے پایا ہے کہ مذاکرات کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کےلیے خفیہ رکھا جائے گاکیونکہ بعض عناصر ان مذاکرات کو ناکام بنانے پر تلے ہوئے ہیں ۔تحریک لبیک یارسول اللہ کے مرکزی ترجمان کے مطابق گزشتہ روزکے مذاکرات میں 5 نکاتی معاہدہ پر تفصیلی گفتگو ہوئی،وفاقی وزراء نے معاہدے پر عملدرآمد کی مکمل یقین دہانی کرائی۔