نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کو بڑھک مارنا مہنگا پڑ گیا ۔خالصتان کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والی مشہور تنظیم ’’سکھ فار جسٹس ‘‘ نے جنرل راوت کے پنجاب میں ماحول بگاڑنے والے بیان پر کھلے لفظوں میں دھمکی دیتے ہوئے انہیں ریفرنڈم 20-20سے دور رہنے کی نصیحت کی ہے اور کہا ہے کہ اگر ریفرنڈم کو دبانے کی کوشش کی گئی تو ’’سکھ فار جسٹس‘‘ جنرل بپن راوت کے خلاف عالمی عدالت میں قانونی راستہ بھی اختیار کرسکتا ہے۔واضح رہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے حال ہی میں سیکیورٹی سے متعلق منعقدہ سیمینار میں بھارتی سینئر فوجی افسران،دفاعی امور کے ماہرین اور حکومت کے سابق افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی پنجاب میں انتہا پسندی کو از سر نو زندہ کرنے کیلئے بیرونی رابطوں کے توسط سے کوششیں کی جا رہی ہیں،اگر جلد ہی کارروائی نہیں کی گئی تو کافی تاخیر ہو جائے گی ۔جنرل بپن راوت کا سکھ تنظیموں کا نام لئے بغیر الزام عائد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہندوستانی پنجاب پرامن رہا ہے لیکن ان بیرونی رابطوں کی وجہ سے ریاست میں انتہا پسندی کو پھر سے ہوا دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، ہمیں کافی محتاط رہنا ہوگا اور اس کے سد باب کے لئے کارروائیاں تیز کرنا ہوں گی ۔