صدر کے متاثرہ دکانداروں سےویلڈرز کی لوٹ مار-شٹرمرمت کی20ہزار وصولی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)صدر میں تجاوزات کیخلاف آپریشن میں ویلڈنگ کے کاروبار سے وابستہ افراد کی چاندی ہوگئی، 5ہزار روپے والا کام 20ہزار میں کیا جارہا ہے، دکانوں کے چھجوں کی مرمت کروانے کیلئے مالکان منہ مانگے دام ادا کرنے پر مجبور ہیں۔تفصیلات کے مطابق صدر میں تجاوات کیخلاف آپریشن کے دوران 3ہزار سے زائد دکانوں کے چھجے گرائے گئے ہیں۔ دیکھنے میں آیا کہ کے ایم سی عملے کیساتھ ویلڈر بھی ساتھ گھوم رہے ہیں، اور چھجہ یا پھر شٹر مسمار ہوتے ہی ویلڈر دکان دار سے رابطے شروع کردیتا ہے۔ امت سے گفتگو میں حذیفہ نامی دکاندار کا کہنا تھا کہ میری پلاسٹک کی دکان 40 سال سے قائم ہے، ہم اپنی دکان کے باہر لگے سن شیڈ اور پینافلیکس کے ٹیکس ادا کرتے آرہے ہیں لیکن دستاویزات دیکھنے کے باوجود اینٹی انکروچمنٹ عملے نے ہماری دکانوں کے چھجے گرادئیے،جس سے لاکھوں کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ جھجوں کی مرمت کیلئے ویلڈر سے رابطہ کیا تو اس نے 15ہزار روپے مانگے۔ وہیں موجود شہزاد نامی دکاندار کا کہنا تھا کہ جیولری کی دکان کا شٹر مسمار ہوگیا ہے، جس کی مرمت کیلئے ویلڈر 20ہزار کا مطالبہ کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک تو شہر میں کاروبار ویسے ہی نہیں ہے اوپر سے ویلڈر بھی من مانے معاوضے مانگ رہے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment