اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)تحریک لبیک پاکستان اور حکو مت کے مابین طے پانے والے معاہدے کوسبوتاژ کرنے کےلیے بعض عناصرسرگرم ہوگئے ہیں،جنہیں غیر ملکی طاقتوں کی بھی حمایت حاصل ہونے کا انکشاف ہوا ہے، تاہم حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے مابین اعلیٰ سطح رابطوں کے سبب معاہدے کے مخالفین کو تاحال کامیابی نہیں مل سکی۔ذرائع کے مطابق گزشتہ دو روز سے بعض عناصر کی جانب سے افواہیں پھیلانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد حکومت اور تحریک لبیک کے مابین طے پانے والے معاہدے کو ختم کرنا ہے ، جس کا نتیجہ ملک میں بد امنی، توڑ پھوڑ، احتجاج اور مظاہروں کی شکل میں سامنے آ سکتا ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے تحریک لبیک کی قیادت سے براہ راست اعلیٰ سطح رابطوں نے تاحال سازشی عناصر کی چالوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ دونوں جانب سے مسلسل اور براہ راست اعلیٰ سطح رابطوں کی تصدیق بھی کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آسیہ کی ملتان جیل سے اسلام آباد منتقلی کا فیصلہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کیا گیا، نہ کہ اسے بیرون ملک منتقل کرنے کے لیے۔تحریک لبیک پاکستان اور حکو مت کے مابین طے پانے والے معاہدے کو ناکام بنانے کےلیے سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں اور افواہوں کا سلسلہ بدھ کی رات آسیہ مسیح کی ملتان جیل سے رہائی کے بعد شروع ہوا، جب پہلے آسیہ کی بیرون ملک روانگی اور بعد میں تحریک کے امیر علامہ خادم رضوی کی بیرون ملک روانگی جیسی افواہیں انتہائی منظم انداز میں پھیلائی گئیں، تاہم حکومت اور تحریک لبیک کی جانب سے فوری تردید نے ان افواہوں کو ختم کر دیا۔اس سے قبل بدھ کی رات آسیہ مسیح کی غیر ملکی سفارتکار کی موجودگی میں ملتان جیل سے رہائی اور خصوصی جہاز کے ذریعےبیرون ملک روانگی کی اطلاعات پرتحریک لبیک پاکستان نے ہنگامی اجلاس طلب کر کے شدید احتجاج کےلیے مشاورت کا آغاز کردیا تھا، تاہم بعد اعلی سطح حکومتی رابطے کے بعد ہنگامی اجلاس میں احتجاج کے حوالے سے کوئی فوری فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق فریقین کے مابین اس بات پر اتفاق ہو چکا ہے کہ ملکی صورتحال کو خراب کرنے کےلیے بعض عناصر کی جانب سے طے پانے والے معاہدے کو ختم کرنے کےلیے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں لہذا فریقین میں رابطے جاری رکھےجائیں۔ ایک دوسرے ذرائع نے’’امت‘‘کو بتایا کہ افغانستان کے متعلق روس میں ہونے والی اہم ترین کانفرنس کے موقع پر آسیہ کے حساس ترین معاملے پر مسلسل افواہوں کا بازار گرم ہونے کا تعلق خطے میں رونما ہونے والی ممکنہ تبدیلیوں سے بھی ہوسکتا ہے ۔ روس میں ہونے والی کانفرنس سے افغانستان میں موجود قابض غیر ملکی قوتوں کے حوالے سےممکنہ اہم فیصلوں کے خدشے کے پیش نظرغیر ملکی قوتیں خطہ کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کےلیے بھرپور انداز میں سرگرم ہوچکی ہیں اور ’’پروکسی‘‘کے ذریعے اپنے مرضی کے نتائج حاصل کرنا چاہتی ہیں، تاہم ان قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق کانفرنس سےافغانستان پر قابض افواج کے خطے سے نکلنے کے لیے دباؤ میں مزید اضافہ ہوگا، جس کو روکنے کےلیے سازشیں رچائی جارہی ہیں۔اس مقصد کےلیےبیرون ممالک سے سوشل میڈیاخصوصا ٹویٹر اور فیس بک پر جعلی اکاؤنٹس بنا کر انتہائی منظم انداز میں جھوٹا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، جبکہ غیر ملکی میڈیا بھی اس پروپیگنڈا مہم میں شریک ہے۔ تحریک لبیک ذرائع نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ بدھ کی رات سے سوشل میڈیا پر شروع ہونے والے جھوٹے پروپیگنڈے کے سلسلے میں اب تک کوئی کمی نہیں آئی، تاہم افواہوں کی بروقت تردید کےباعث یہ سازش کامیاب نہیں ہو سکی۔