مجاہدین کے سنائپر حملوں کیخلاف بھارتی فوجی کیمپوں کیلئے الرٹ جاری

لاہور(نمائندہ امت)بھارتی وزارت داخلہ نے سیکورٹی ایجنسیوں کو الرٹ جاری کیا ہے کہ کشمیری مجاہدین کی جانب سنائپر رائفلوں سے حملوں میں تیزی آگئی ہے اس لئے فورسز اہلکار کیمپوں اور دیگر مقامات پر ڈیوٹی کے دوران انتہائی متحرک رہیں۔ ادھر مقبوضہ جموں کے راجوری علاقہ میں بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ایک اہلکار کو سنائپر رائفل سے نشانہ بنایا گیا ہے جس سے وہ بری طرح زخمی ہو گیا ہے اور اس کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نوشہرہ سیکٹر میں بھارتی فورسز اہلکار پر سنائپر رائفل سے حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں گولی لگنے والے اہلکار کو اودھم پور ہسپتال داخل کروایا گیا ہے تاہم اس کی حالت شدید خطرے میں بتائی جاتی ہے۔ایڈیشنل ایس پی نے الزام عائد کیا ہے کہ مبینہ طور پر پاکستانی رینجرز نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے جس سے نائیک سبھاش چند نامی اہلکار شدید زخمی ہو گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ نے سکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایات جاری کی ہیں جس کے بعد لائن آف کنٹرول پر تعینات آفیسران کو خاص طور پر احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ وہ اپنی اپنی یونٹوں کو ڈیوٹی کے دوران مستعد رہنے کے حوالے سے آگاہ کریں۔

لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے کشتواڑ سے ایک خاتون سمیت 60 کشمیریوں کو گرفتار کر لیا۔ادھر تحریک حریت جموں کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے عالم دین اور خطیب مولوی بشیر احمد ملک کو جامع مسجد ککروسہ رامحال میں خطاب کرنے اور ایک اور عالم دین مولوی اعجاز نوری کو شہید کشمیری نوجوان کی نماز جنازہ پڑھانے پر گرفتار کر کے جیل منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ امت کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ایس پی کشتواڑ کی سربراہی میں قائم خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے کشتواڑ قصبے سے اب تک ساٹھ کے قریب کشمیریوں کو گرفتار کیا ہے۔ٹیم نے مسلمانوں کو بی جے پی کے مقامی لیڈروں انیل پاریہار اور اجیت پاریہار کے قتل سے متعلق جھوٹے الزامات میں گرفتار کیا ہے۔بی جے پی کے دونوں لیڈروں کو کو بعض نامعلوم مسلح افراد نے یکم نومبر کو قتل کر دیا تھا۔ قصبے کے لوگوں کو بھارتی فورسزاور ہندو انتہا پسند تنظیموں راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ ، بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کے شدید غیض و غضب کا سامنا ہے۔ قصبے کے دور درا علاقوں کے لوگوں نے بھارتی فورسز کی طرف سے خاتون کی گرفتار ی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ تحریک حریت جموں کشمیر کے سربراہ محمد اشرف صحرائی نے کہا ہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ اور اسکی فورسز نے کشمیریوں سے انکی مذہبی آزادی بھی چھین لی ہے اور اب امام و خطیب صاحبان کو مساجد میں بھی واعظ و تبلیغ کی اجازت نہیں۔ جو کوئی بھی واعظ، امام یا خطیب منبرو محراب پر حق کی بات کہتا ہے یا بھارتی مظالم کا پردہ فاش کرتا ہے اس کے خلاف غداری کے مقدمات قائم کر کے اسے گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ادھر مقبوضہ کشمیر کے پلوامہ ضلع میں بھارتی فوج کے نام نہاد سرچ آپریشن کے خلاف ہزاروں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے جس پر بھارتی فوج، سی آر پی ایف اور دیگر فورسز اہلکاروں نے نہتے احتجاجی مظاہرین پر دھاوا بول دیا اور بدترین تشدد کرتے ہوئے متعدد کشمیریوں کو زخمی کر دیا ۔ اس دوران کشمیری نوجوانوں کی طرف سے بھارتی فورسز پر پتھراؤ بھی کیا جاتا رہا۔

Comments (0)
Add Comment