یومیہ 12 اسٹریٹ کرائم وارداتیں کرنے والے ریسر گروہ کے 4 کارندے گرفتار

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اے سی ایل سی پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے یومیہ 12 اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ملوث ایس ایچ ون موٹر سائیکل ریسر گروہ کے 4 کارندوں کو گرفتار کرکے اسلحہ، مسروقہ موبائل فونز، نقدی اور موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں، جبکہ ایک اور کارروائی کرتے ہوئے منشیات کی سپلائی میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرکے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کرلی۔ ایس ایس پی اینٹی کار لفٹنگ سیل منیر احمد شیخ نے بتایا کہ اے سی ایل سی پولیس نے شاہراہ قائدین پر کارروائی کرتے ہوئے اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی سینکڑوں وارداتوں میں ملوث ایس ایچ ون موٹر سائیکل ریسر گروہ کے 6رکنی گروپ کے 4کارندوں محمد عمیر ولد ریاض، کامران عرف پٹھان ولد کامل حسین، کوریب ولد محمد یوسف اور حمزہ ولد ریاض کو گرفتار کرلیا۔ایس ایس پی منیر احمد شیخ نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزم عمیر مکینک ہے اور اپنے گروپ کا چیمپئن ریسر ہے جبکہ ہر ملزم کی اپنی آلٹر گاڑی ہے۔ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں عزیز آباد مکا چوک پر واقع ویل بیکرز میں ملزمان کو ڈکیتی کی واردات کرتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش مزید بتایا کہ وہ یومیہ 10سے 12 اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں کرکے اپنا خرچہ پورا کرتے تھے اور اب تک ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کی سینکڑوں وارداتیں کرچکے ہیں، ملزمان نے بتایا کہ وہ اب تک 300سے 400چھینی گئی موٹر سائیکلیں خضدار میں سلیم نامی شخص کو 10 ہزار روپے فی کس کے کے حساب سے فروخت کرچکے ہیں۔ ایس ایس پی منیر احمد شیخ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان زیادہ تر ناگن چورنگی، سخی حسن، فائیو اسٹار چورنگی، سہراب گوٹھ کے علاقوں میں وارداتیں کرتے تھے۔ ایس ایس پی منیر احمد شیخ بتایا کہ دوسری کارروائی کے دوران اے سی ایل سی پولیس نے ڈی ایس پی ویسٹ عارف عثمان کی سربراہی میں ڈی آئی او بلدیہ سب انسپکٹر نادر نے خصوصی ٹیم کے ہمراہ ناردرن بائی پاس بس ٹرمینل یوسف گوٹھ پر کارروائی کرتے ہوئے پشاور سے منشیات کراچی لاکر سپلائی کرنے میں ملوث تین ملزمان محمد عمر ولد محمد ندیم، عابد ولد غلام اور علی رضا ولد محمد حنیف کو گرفتار کرکے 50کلو گرام چرس برآمد کرلی۔ گرفتار ملزمان گلشن مزدور کے رہائشی ہیں، دوران تفتیش ملزمان نے بتایا کہ 30ہزار روپے فی چکر معاوضہ دیا جاتا تھا۔ ملزمان کے مطابق کراچی کا رہائشی پتا رکھنے والے بے روز گار نو عمر لڑکوں اس کام کے لئے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ پشاور سے کراچی جاتے ہوئے شک نہ کیا جاسکے۔

Comments (0)
Add Comment