اسلام آباد(وقاص منیر چوہدری) وزیر اعظم سیکرٹریٹ سمیت کئی سرکاری و نجی ادارے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے تقریباً ایک ارب 35 کروڑ روپے کے نادہندہ نکلے، وفاقی حکومت کی واضح ہدایت کے باوجود آئیسکو حکام تاحال نادہندگان سے بقایاجات کی وصولی کے لیے کوئی پالیسی نہیں بنا سکے۔ سرکاری شعبے میں بجلی کے نادہندگان میں سرفہرست پراجیکٹ ڈائریکٹر ہسپتال، دوسرے نمبرپر وزیراعظم سیکرٹریٹ اور تیسرے نمبر پر پولی کلینک نرسنگ ہسپتال ہیں جن کے ذمہ کروڑوں روپے کے بقایا جات موجود ہیں۔ تفصیلا ت کے مطابق وفا قی دارلحکو مت میں سرکاری اداروں سمیت سوا 6 لاکھ سے زائد صارفین مجموعی طور پر آئیسکو کے1ارب 14کروڑ 91 لاکھ 10ہزار 4 سو76 روپے کے نادہندہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق پچاس ہزارروپے سے زائد کے نادہندگان جو بجلی استعمال کررہے ہیں ان کی تعداد 219 ہے، جن میں 201 سرکاری ادارے بھی شامل ہیں۔دس ہزار روپے سے پچاس ہزار روپے کے نادہندگان جو بجلی استعمال کررہے ہیں انکی تعداد 587ہے جن میں 398 سرکاری ملازمین شامل ہیں۔بجلی نادہند گان میں سرفہرست سرکاری ادراوں میں پراجیکٹ ڈائریکٹر ہسپتال کے ذمہ 4 کروڑ 43 لاکھ 96 ہزار 7 سو 98 روپے واجب الادا ہیں، دوسرے نمبر پر وزیراعظم سیکرٹریٹ کے ذمہ 3 کروڑ 40 لاکھ 68 ہزار 4 سو 74روپے، جبکہ تیسرے نمبر پر پولی کلینک نرسنگ اسکول کے ذمہ 2 کروڑ 62 لاکھ 19 ہزار 7 سو پچاس روپےواجب الادا ہیں۔دوسری جانب سی ڈی اے سمیت 81 سرکاری نادہندگان جن کے کنکشن معطل کر دیے گئے ہیں ان کے ذمہ 2کروڑ 29 لاکھ 4 سو 25روپےکےواجبات واجب الادا ہیں، جبکہ 5 ہزار 659 انفرادی29 صارفین کے ذمہ 20 کروڑ 2لاکھ 85 ہزار 7 سو57 روپے واجب الادا ہونے پر ان کے بجلی کے کنکشن معطل کر دیے گئے ہیں۔پچاس ہزار روپے سے زائد کے 29 نادہندہ صارفین جن کے کنکشن معطل ہیں، ان کے ذمہ 7کروڑ 74 لاکھ 86 ہزار1 سو55 روپے واجبات ہیں۔ ان صارفین میں سرفہرست سی ڈی اے ہے ۔انڈسٹریل صارفین میں سب بڑا نادہندہ ایس ایچ سٹیل ملز جس کے ذمے تین کروڑ 21 لاکھ 55 2 سو 79 روپےواجبات ہیں۔