لاہور میں گھر سے 33 کروڑ ملنے پر منی لانڈرنگ تحقیقات شروع

لاہور (نمائندہ امت) لاہور میں نیب نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کے گریڈ 16 کے ریٹائرڈ افسر کی رہائش گاہ واقع ای ایم ای سے 33 کروڑ روپے برآمد کرلئے۔جس میں 3 کروڑ کی غیر ملکی کرنسی بھی شامل ہے۔ رقم الماریوں، درازوں کے علاوہ بیڈز اور اٹیچی کیسز میں چھپا ئی گئی تھی۔نیب ٹیم ایک بڑے کیس کی تحقیقات کے دوران اس ریٹائرڈ سرکاری ملازم کے گھر تک پہنچی۔ جہاں ذرائع کے مطابق مطلوب شخص موجود نہ تھا۔ البتہ شک پڑنے پر تلاشی لی گئی تو جگہ جگہ سے پاکستانی کرنسی سمیت دوسرے 11 ملکوں کی کرنسی بھی بھاری مقدار میں ملنا شروع ہوگئی۔ اس دوران17 کروڑ روپے کےانعامی بانڈز بھی ملے۔ ذرائع کے مطابق متعلقہ ریٹائرڈ سرکاری ملازم کی مختلف قیمتی جائیدادوں کی بھی تفصیلات ملی ہیں۔ اسی بنیاد پر انکوائری کا باضابطہ آغاز کردیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق اس میں بہت ساری جائیداد اس سابق ملازم کے اہلخانہ کے ناموں کے علاوہ بے نامی کی بھی ہیں۔نیب نے فوری طور پر اس سابق سرکاری ملازم کی شناخت ظاہر نہیں کی اور نہ ہی اس کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے بلکہ کہا ہے کہ چھاپے کی اطلاع پاکر شاید وہ فرار ہو گیا تھا۔ نیب نے یہ بھی ظاہر نہیں کیا کہ اس کا تعلق صوبائی ایکسائز سے ہے یا وفاقی محکمے سے ہے۔ دریں اثنا نجی ٹی وی کے مطابق مذکورہ افسر کا نام خواجہ وسیم بٹ ہے جبکہ اس کا بھائی خواجہ وسیم بٹ پہلے ہی دبئی فرار ہو چکا ہے جو اہم شخصیات کیلئے منی لانڈرنگ میں ملوث ہے۔اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment