لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ انہوں نے ڈی جی نیب کو کہا ہے لوگوں سے احترام کے ساتھ پیش آئیں۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں گریٹر لاہور سوسائٹی کیس کی سماعت ہوئی۔ سابقہ نگراں وزیر قانون پنجاب ضیاء حیدر رضوی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے نیب کو 15 روز میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لوگ سوسائٹیوں پر سانپ بن کر بیٹھے ہوئے تھے ان کے تبادلے کروائے گئے تو سیاسی لوگوں کی سفارشیں ڈھونڈنے لگ گئے۔ ضیاء حیدر نے کہا کہ گریٹر لاہور سوسائٹی میں مجھے نیب میں بھی بلایا گیا ہے نیب کا کیس بند کروا دیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کا کیس بند نہیں کروا سکتا، ڈی جی نیب کو کہا ہے کہ وہ لوگوں کے ساتھ احترام سے پیش آئیں، ضیاء حیدر صاحب جب نیب میں آئیں تو ان سے احترام سے پیش آیا جائے۔دریں اثنا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے شہری شاہد شیخ کی جانب سے 8جائیدادیں ڈیم فنڈ میں دینے کےمعاملے کی سماعت کی۔ سماعت کےدوران شیخ شاہدکی بیوی اور3بیٹےعدالت میں پیش ہوئے،خاتونِ خانہ نےبتایاکہ شوہرنےان کی مرضی کےبغیر پلاٹ ڈیم کی تعمیر کیلئے دے دیئے ،ان کے شوہرکی دماغی حالت درست نہیں۔چیف جسٹس نے خاتون کو یقین دلایا کہ ان کی جائیداد نہیں لیں گے،جائیداد بچوں کا شرعی حق ہے جو ان سے نہیں چھینیں گے، شہری کا کسی اچھےڈاکٹرسےذہنی معائنہ کرانے کا بھی حکم دے دیا۔ لاہور کے ارشاد نامی شہری نےاپنا پلاٹ ڈیم فنڈ میں عطیہ کرنے کا اعلان کیا تواہلخانہ پریشان ہو گئے کیونکہ مذکورہ پلاٹ انکی عمر بھر کی جمع پونجی تھی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار لاہور رجسٹری پہنچے تو اس شخص کی اہلیہ بھی وہاں پہنچ گئی۔ جس کا کہنا تھا کہ اس کے شوہر کا ذہنی توازن درست نہیں ہے ،ہمیں اپنا پلاٹ ڈیم فنڈز کے لیے نہیں دینا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ فکر نہ کریں ڈیم فنڈزمیں کافی رقم جمع ہوگئی ہےاور بھی بہت سے اللہ والے رقم جمع کرارہے ہیں۔ آپ کو آپ کا پلاٹ واپس کر دینگے۔