لٹریچر کے مقدمہ میں صحافی کی گرفتاری مضحکہ خیز ہے- صحافی رہنما

کراچی (پ ر) لٹریچر کے مقدمہ میں صحافی کی گرفتاری انتہای مضحکہ خیز ہے ، صحافی کے گھر سے لٹریچر برآمد نہ ہوگا تو کیا برآمد ہوگا، کراچی پریس کلب پر حملہ سے توجہ ہٹانے کے لئے پہلے صحافی کو رات کی تاریکی میں اٹھالیا گیا اور اس کے بعد لٹریچر کا مقدمہ درج کرلیا، بازیابی تک احتجاج جاری رہے گا۔ان خیالات کا اظہار کراچی پریس کلب پر دھاوا اور صحافی نصراللہ چوہدری کی گرفتاری کے خلاف منعقدہ احتجاجی کیمپ اور اس حوالے سے کراچی پریس کلب کے باہر صحافیوں کے مظاہرے سے سنیئر صحافی اور مختلف صحافتی تنظیموں کے رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کے سیکریٹری سہیل افضل،پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس برنا کے سیکرٹری ایوب جان سرہندی، کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک، سیکرٹری مقصود یوسفی سینئر صحافیوں امتیاز خان فاران، افسرعمران ، اے ایچ خانزادہ،عامر لطیف، جاوید چوہدری، فہیم صدیقی، سعید سربازی،سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ ن کے رہنماءمحمد زبیر، ایم کیوایم پاکستان کے رہنماء سلمان مجاہد بلوچ ودیگر نے خطاب کیا اور دھرنے میں شرکت کی ۔سابق گورسندھ محمد زبیر نے پریس کلب کے رکن اور سنیئر صحافی نصراللہ چوہدری کی گمشدگی،اور پریس کلب پردھاوے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رات کی تاریکی میں صحافی کو گھر لاپتہ کرنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی آئین کے خلاف کام کرے تو آئین میں اس کے خلاف کارروائی کا طریقہ کار بھی درج ہے اظہار رائے کا سب کو حق ہونا چاہیے۔ صحافی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صحافی اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ کراچی پریس کلب کے صدر احمد ملک نے کہا کہ آج منگل کو دھرنا 4بجے شروع ہوگا اور پیپلزپارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ مختلف سیاسی ،مذہبی وسماجی رہنماؤں کے قائدین حتجاجی کیمپ سے خطا ب کرے گی۔

Comments (0)
Add Comment