لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) آئی جی پنجاب پولیس نے مولانا سمیع الحق کے قتل کو عام واردات قرار دیدیا اور کہا کہ قتل کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں اور یہ صرف ایک قتل کی واردات ہے۔ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس امجد جاوید سلیمی سے 45 ویں کامن سے تعلق رکھنے والے 22 اے ایس پیز نے ملاقات کی، اس دوران آئی جی پنجاب نے افسران سے خطاب کیا اور ان کے سوالات کے جواب دیئے۔آئی جی پنجاب نے جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل پر بات کرتے ہوئے کہاکہ مولانا کے قتل کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، یہ صرف ایک قتل کی واردات ہے، قتل کی تفتیش مکمل ہونے پر میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔نہوں نے کہا کہ ڈولفن اہلکار کے ہاتھوں شہری کی مبینہ ہلاکت کی تفتیش بھی جاری ہے اس حوالے سے رپورٹ پر کارروائی کریں گے۔آئی جی پنجاب کا کہنا تھاکہ پنجاب پولیس کو سیاست سے پاک کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے، پہلی مرتبہ ٹرانسفر پوسٹنگ بغیر سیاسی دباؤکے آئی جی کےمشورے سے کی جارہی ہیں۔